اہم ترین

وزیر اعظم کا دورہ چترال منسوخ، مقامی ایم اے نے منصوبوں کا افتتاح کیا

چترال (محکم الدین ) وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی خراب موسم اور مصروفیات کے باعث چترال کا دورہ نہ کرسکے ۔ وزیر اعظم کے دورے کے تمام تر انتظامات مکمل کئے گئے تھے ۔ اور 12مئی ہفتے کے دن وزیر اعظم کو چترال پہنچنا تھا ۔ جہاں عمائدین علاقہ پارٹی کارکنان سے خطاب کے علاوہ کئی میگا پراجیکٹس کے افتتاح کرنے تھے ۔ تاہم خراب موسم اور مصروفیات کے باعث دورہ منسوخ کر دیا گیا ۔وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر ایم این اے چترال شہزادہ افتخار الدین نے گرم چشمہ روڈ ، چترال ایون دروش گیس پراجیکٹ، چکدرہ چترال روڈ ایون کالاش ویلیز روڈ اور گرم چشمہ نادرا آفس کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام شاہ ، ڈی آئی جی ملاکنڈ اختر حیات گنڈاپور ، ڈائریکٹر این ایچ اے عمران یوسفزئی ، گیس منصوبے کے محمود ضیا ء ڈائریکٹر نادارا فضل الرحمن ، ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ ،ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سدھر ، ڈی پی او کیپٹن ( ر) منصور امان ،مختلف پارٹیوں کے قائدین اور آفیسران موجود تھے ۔ ایم این اے چترال نے پراجیکٹس کے افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ وزیر اعظم انتہائی دلچسپی سے چترال کے ان میگا پراجیکٹس کے افتتاح کیلئے تشریف لارہے تھے ۔ اور تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے تھے ۔ لیکن موسم کی خرابی کے باعث طیارہ چترال نہ آسکا ۔ تاہم انہوں نے اپنی طرف سے مجھے ان میگا پراجیکٹس کے افتتاح کی ہدایت کی ہے ۔ ایم این اے نے کہا ۔ کہ موجودہ وزیراعظم خاقان عباسی اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی چترال کے لوگوں کے ساتھ دلی محبت ہے ۔ اور اسی محبت کی بنیاد پر اب تک لواری ٹنل اور گولین ہائیڈل پر اجیکٹ پر پچاس ارب سے زیادہ فنڈ خرچ کئے گئے ہیں ۔ جبکہ 70ارب کے مزید منصوبے زیر تعمیر ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چکدرہ چترال روڈ ، چترال گم چشمہ روڈ ، چترال ایون کالاش ویلیز روڈ ، گیس منصوبے اور گرم چشمہ نادارا آفس کا قیام ان میں شامل ہیں ۔ جن کا آج افتتاح کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا ۔ کہ وہ چترال کے مفاد میں کئے جانے والے منصوبوں کو پیش نظر رکھ کر آیندہ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں ۔ انہوں نے وفاقی حکومت کے تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا ۔ جن کے تعاون سے چترال کے روڈ ز اور دیگر منصوبوں کی تعمیر ممکن ہوئے ۔ اور مزید کام انتہائی تیزی اور دلچسپی سے جاری ہیں ۔ ڈائریکٹر این ایچ اے نے اپنے خطاب میں منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ۔ کہ چکدرہ چترال روڈ 17ارب ، چترال گرم چشمہ روڈ 8ارب ، ایون کالاش ویلیز روڈ 4ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کئے جائیں گے ۔ لواری ٹنل پر اپروچ روڈ سمیت 45ارب روپے کے فنڈ خرچ کئے جارہے ہیں ۔ جبکہ چترال کو سی پیک کے ساتھ لنک کرنے کے سلسلے میں کام جاری ہیں ۔ اور ان منصوبوں کی منظوری ایم این اے چترال کی بھر پور کوششوں سے ممکن ہوئے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان سڑکوں کی تعمیر کے بعد چترال ایک جدید شہر میں تبدیل ہو جائے گا ۔ وزیر اعظم کو پروگرام کے مطابق چترال ائر پورٹ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر شہزادہ مقصودالملک کی رہائشگاہ ایون قلعہ جانا تھا ۔ تاہم اُن کی آمد منسوخ ہونے کے بعدایون کالاش ویلیز روڈ اور گیس پلانٹ کا افتتاح بھی ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے ہی کیا ۔ اس موقع پر ایون کے عمائدین کی بہت بڑی تعداد قلعہ ایون میں وزیر اعظم کے استقبال کیلئے موجود تھی ۔ لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے وزیر اعظم کا دورہ منسوخ ہونے پر حاضرین کو مایوسی ہوئی ۔ تاہم ایم این اے نے یقین دلایا ۔ کہ ماہ رمضان میں بھی حکومت ختم ہونے سے پہلے وزیر اعظم کو چترال کے دورے کی پھر سے دعوت دی اجائے گی ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button