گلگت بلتستان آرڈر 2018 ہماری قربانیوںکا نعم البدل نہیں، بلکہ منزل کی جانب پہلی سیڑھی ہے، جعفر اللہ خان ڈپٹی سپیکر
سکردو(ایس ایس ناصری سے) گلگت بلتستان قانوں ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر جعفراللٰہ خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران اسلام آباد میں دھرنے کے نام پر لوگوں کو بےقوف بنا رہے ہیں اور آرڈر 2018 کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں پوری دنیا نے دیکھی ہے کہ وہ صرف بیس سے پچیس لوگ جمع کر سکے ہیں کیونکہ لوگ ان پر اعتماد نہیں کرتے ۔
پامیر ٹئمز سے بات چیت کرتے ہوئے دپٹی سپیکر نے کہا کہ بعض لوگ شور مچاتے ہیں کہ اس آرڈر میں تمام تر اختیارات وفاق یا وزیر اعظم کو منتقل کیے ہیں یہ بلکل غلط اور جھوٹ کا پلندہ ہےحالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے اس آرڈر میں شیڈول فورتھ کے تحت صوبوں سے جو اختیارات وفاق کو ہے وہی اختیارات وفاق کو ہے جبکہ صوبوں کو ملنےبوالی اختیارات گلگت بلتستان صوبہبکے پاس ہی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ آرڈر ہمارے قربانیوں کا نعم البدل تو نہیں البتہ منزل کی طرف بڑھنےکیلے پہلی سیڑھی ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے باسیوں نے ستر سال قبل آزادی حاصل کی لیکں بدقسمتی سے کشمیر ایشو کے سات نتھی رکھ کر یہاں تر قی نہیں ہوئی اور عرصے سے گلگت بلتستان والوں کا یہ ڈیمانڈ ہے کہ اسے پاکستان کا پانچواں صوبہ بنا یا جائےلیکں مسئلہ کشمیر کی موجود گی میں یہ ممکں نہیں.
انہوں نے کہا کہ موجودہ ہماری وفاقی حکومت نے خطے کی لوگوں میں احساس محرومی ختم کرنے کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا جس سے خطے میں نئی ترقیاتی باب کھلیں گےاور احساس محرومی ختم ہوں گے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو اب اس آرڈر کے تحت ملک کے دیگر صوبوں کے برابر لایا گیاہے اور متعدد اداروں میں تبدیلی لائی ہے انہونےمزید کیا کہ 27مئی کو وزیر اعظم پاکستان گلگت کا دورہ کریں گے اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی وکونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے اس موقع پر خاقان عباسی گلگت بلتستان اصلاحاتی آرڈر 2018 کا باقاعدہ اعلان بھی کریں گے ۔