سنٹرل ہنزہ پانی کی قلت کی وجہ سے شد ید مشکلات کا شکار، آبپاشی کا نظام سانَحہ اُلتر کے بعد درہم بر ہم
ہنزہ ( ر حیم امان ) تفصیلات کے مطابق سانحہَ اُلتر کے بعد ہنزہ کے تمام علاقوں کے لیے آبپاشی کا نظا م مکمل نا کام ہو چکا ہے اور پچھلے دنوں سے التت، کریم آباد، گنش اور علی آباد کے واٹر چینلزسر بند کے مقام پر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور انکو کنٹرول کر کے واٹرچینل کے ذریعے آبپاشی کے لیے زمینوں تک پانی لے جانا ممکن نہیں رہا ہے۔چاروں بڑے گاوَں التت ، کریم آباد(بلتت)، گنش اور علی آباد کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت پانی کنٹرول کر کے لے جانے کی بار بار کو شش کی لیکن پانی2گھنٹے سے زیادہ کنٹرول نہیں ہو رہا ہے کیونکہ پانی نے سانحہَ اُلتر کے بعد طغیانی کی شکل اختیار کی ہے جسکی وجہ سے سر بند پر کنٹرول ختم ہو جاتا ہے اور پانی سیلابی شکل میں بے قابو ہو کر نالے میں بہہ جاتا ہے۔ اگر فوراََ اس معاملے کو حل نہیں کیا گیا تو سنٹرل ہنزہ کی نظام آبپاشی مکمل طور پر ختم ہو کرہنزہ میں سخت پانی کا اور معاشی بحران پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ عنقریب سنٹرل ہنزہ میں سیاحت کا کاروبار شروع ہونے والا ہے اگر یہی حالات رہیں تو اس سے بھی عوام سنٹرل ہنزہ سخت مالی خسارے میں جا ینگے۔
لہذاجناب حافظ حفیظ الرحمٰن وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ، جناب میر غصنفر علی خان گورنر گلگت بلتستان ، جناب سعید علی اصغر ڈپٹی کمشنر ہنزہ، پی ڈبلیو ڈی ہنزہ اور ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ہنزہ سے بھر پور اپیل کی جاتی ہے کہ اس معاملے کو ہنگامی صورت حال میں لیا جائے اور فوری طور پر ماہر انجینرز کا موقع ملاحظ کرایا جائے اور ممکنہ امداد فراہم کرتے ہوئے واٹر چینلز پر پانی لے جانے کے لیے اہم اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ تاکہ سنٹرل ہنزہ کی عوام کسی بڑے مصیبت سے دو چار نہ ہو جائیں۔