چیف سیکریٹری ریاست کا نوکر ہے، اپنی اوقات میںرہے، عید کے بعد آرڈر 2018 مخالف تحریک شروع کریں گے، امجد حسین ایڈووکیٹ
گلگت ( ابو ضرار سے) صوبائی صدر پاکستان پیپلز پارٹی امجد حسین ایڈوکیٹ نے رکن اسمبلی جاوید حسین،سابق ڈپٹی سپیکر جمیل احمد، سابق وزیر بلدیات انجینئر اسماعیل ، سابق ممبر اسمبلی بشیر احمد ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو بحال کرنے کے لیے عید کے بعد تحریک شروع کریگی۔ 2018 کا آڈر مسلہ کشمیر کے پر ڈرون حملہ ہے۔ اس آڈر کے بعد مسلہ کشمیر ہمارے ہاتھ سے نکلا ہے۔ اس آڈر کے تحت ہم پاکستان کے شہری بن چکے ہے، اس لئے اب ہم مسلہ کشمیر کے لئے رائے شماری میں حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔ اگر ہمیں پاکستان کا شہری بنایا گیا ہے اور ان کے برابر مراعات حاصل ہیں تو بتایا جائے کہ کیا جی بی کا کوئی فرد پاکستان کا وزیر اعظم بن سکتا ہے سپریم کورٹ کا جج بن سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ اس آڈر کو بنانے کا مقصد صرف انڈیا کو جگانا تھا۔ اگر انڈیا کے زریعے واویلا کرانا مقصود تھا تو گلگت بلتستان کو آئین دیتے۔
پاکستان ہمارے متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے ہمیں پاکستان کے تمام اداروں میں نمائندگی دے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے متنازعہ حیثیت کی تحفظ کیلئے عید کے بعد باقاعدہ تحریک کا آغاز کرینگے.
امجد ایڈووکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تمام ٹھیکے حفیظ کی پرچی کے زریعے تقسیم ھوتے ہیں اور 18/19 کابجٹ بھی ٹھیکہ داروں کیلئے بنایا گیا ہے انہوں نے نیب پر لعنت بھیجتے ہوئے کہا کہ ہم نیب کو تسلیم نہیں کرتے ہیں نیب صرف کمزور لوگوں کی پگڑی اچھالتی ہے.
انہوں نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے رویے کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ چیف سکریٹری ریاست کا نوکر ہے وہ اپنے اوقات میں رہے اور جی بی کے عوام چیف سیکرٹری کی بات پر توجہ نہ دیں اس کی کوئی اہمیت نہیں ھے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ آڈر سے سے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا تمام طبقات نے اس کو مسترد کیا ھے لہٰذا گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو بحال کیا جائے اور کشمیر کے حوالے سے رائے شماری کے لیے مقامی لوگوں کی فہرست بندی کی جائے