چترال(بشیر حسین آزاد) چترال سے حلقہ این اے ون کے لئے مسلم لیگ (ن) کے نامز د امیدوار شہزادافتخارالدین نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ 25جولائی کو ہونے والے انتخابات میں جیت مسلم لیگ(ن) کے امیدواروں کی ہوگی۔میاں محمد نوازشریف نے اپنے گذشتہ چار سالہ دورِ حکومت میں لواری ٹنل،گولین گول پاؤر پراجیکٹ،سیلاب اور زلزلہ کے موقع پر چترالی عوام سے جس محبت اور عقیدت کا اظہار کیا اس کو ہر چترالی محسوس کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس وقت چترال ترقیاتی فنڈز اور کاموں کے سلسلے میں پاکستان کا وہ واحد ضلع ہے جس میں وفاقی حکومت کے ایک سو چالیس ارب روپے خرچ ہوررہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ آئیندہ پانج سالوں میں چترال میں مزید کسی نئے منصوبے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ سڑکوں سے لیکر گیس پلانٹس اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر ہی کام ہوگاجس کی وجہ سے چترال مزید ترقی کرے گا۔اور چترال کا مستقبل انتہائی روشن ہے۔اس موقع پر پی ٹی آئی کلچرل ونگ ملاکنڈ ڈویژن کے جنرل سیکرٹری محمدحسین شاہ،قاری سید آف اویرخاندان اور ساتھیوں سمیت ،جماعت اسلامی کے مہتر ژاومطیع الرحمن اور تورکہو سے موسنگھے قبیلے سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے اپنے خاندان اور قبیلے سمیت مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کیا۔محمد حسین شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہزادہ افتخارالدین کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت نے چترال کے لئے جو گران قدر خدمات سرانجام دی ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر مسلم لیگ (ن) کی دست وبازو بننے جارہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ آج اُن کی شمولیت کے بعد وہ اپنے آبائی علاقہ موڑکہو میں اپنے خاندان اورچاہنے والوں کا ایک بڑا اجتماع رکھینگے جو کہ وہ بھی مسلم لیگ (ن) کے اس قافلے میں شمولیت کے لئے تیار بیٹھے ہیں۔شہزادہ افتخار الدین نے کہاکہ اُن پر دوسری پارٹی میں شامل ہونے کے لئے شدید دباؤ کے باوجود بحیثیت ایک مسلمان اور چترالی کے اُن کے لئے یہ ممکن نہ تھا کہ میاں محمد نواز شریف کے چترال کے لئے گران قدرخدمات کے پیش نظر وہ کسی دوسری پارٹی میں شامل ہوجاتے۔اس موقع پر پی کے ون کے لئے نامزد امیدوار عبدالولی خان ایڈوکیٹ نے مسلم لیگ(ن) کی چترال کے لئے خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی اورکہا کہ مسلم لیگ(ن) کا ہررکن اور قیادت شرافت اور خدمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہم موجودہ الیکشن میں چترال کے طول وعرض میں عوام کے پاس مسلم لیگ(ن) خصوصاً میاں محمد نواز شریف کی خدمات کو لیکر ووٹ مانگ رہے ہیں۔ہم ہرگز علاقیت،لسانیت،تعصب اور فرقہ واریت کی سیاست نہیں کررہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہم اپنے مخالفین کی عزت،احترام کرنے کے ساتھ صرف اُن سے یہ سوال پوچھتے ہیں کہ وہ کس کارکردگی کے بنیاد پر چترالی عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں چترال میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی۔ریشن بجلی گھرکی بحالی میں پی ٹی آئی کی حکومت مکمل طورپر ناکام رہی اورسب ڈویژن مستوج کی عوام کو اپر چترال ضلع کا جانسہ دیکراپنے جلسہ کامیاب بنانے کے لئے لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا۔دو ضلع تو درکنار بلکہ پی ٹی آئی کی اُس دوغلہ پن کی وجہ سے اپر چترال کی صوبائی اسمبلی کی سیٹ بھی ختم کی گئی۔اس موقع پر دونوں نامزد امیدواران اور مسلم لیگ (ن) کی مقامی قیادت نے نئے شامل ہونے والے افراد کاشکریہ ادا کیااور یقین کا اظہار کیا کہ جس طریقے سے لوگ بڑی تعداد میں مسلم لیگ(ن) میں شامل ہورہے ہیں واقعی میں چترال مسلم لیگ(ن) کا گڑھ بننے جارہاہے۔اس موقع پر سید احمد خان،صفت زرین،فضل الرحیم ایڈوکیٹ،نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ،زار عجم لال،محمد کوثر ایڈوکیٹ،خورشید مغل،محمد وزیر خان،ساجد اللہ ایڈوکیٹ ،محمد ولی شاہ(چیرمین)،منیر چارویلو،امتیاز حسین خواجہ سمیت بڑی تعداد میں مسلم لیگ(ن) کے ورکرز موجود تھے۔درین اثناء الیکشن مہم کے سلسلے میں بھی مشاورتی میٹنگ منعقد کی گئی اور تجاویز دی گئی۔ 28جون کومسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدواران شہزادہ افتخارالدین اور عبدالولی خان ایڈوکیٹ کارکنان کے ہمراہ صبح ساڑھے اٹھ بجے چیوپل سے ریلی کی صورت میں چترال بازار آئینگے اور دکاندارو ں سے فرداًفرداً ملاقات کے بعد بائی پاس روڈ پرانتخابی دفتر کا افتتاح کرنے کے بعد جلسہ بھی منعقد کرینگے۔
پامیر ٹائمز
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
یہ بھی پڑھیں
Close