داریل میں بارشوںنے تباہی مچا دی، عوام امداد کے منتظر
چلاس(شفیع اللہ قریشی)تحصیل داریل میں عوام صحت تعلیم و دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہو کر رہ گئے۔حالیہ بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔عوام امداد کے منتظر۔
عمائدین داریل کا میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ داریل کے غریب عوام ٹی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے صحت کی سہولیات سے محروم ہیں
عمائدین نے مزید کہا کہ اکیسویں صدی میں بھی عوام کو سہولت میسر نہ ہونا انتہائی مایوس کن ہے، اور حکومتی غفلت کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ داریل کے سول ہسپتال میں عرصہ دراز سے ڈاکٹرز موجود نہیں جس کی وجہ سے غریب عوام مضافات سے بڑی مشکل سے مریضوں کو لیکر ہسپتال پہنچتےھے اور ڈاکٹر کی عدم موجودگی کی وجہ سے مایوس ہوکر واپس لوٹ جاتے ہیں۔عوامی حلقوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آخر داریل کی یہ حالت کپ تک رہے گی اور کب تک ایسا چلے گا انھوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ سے منتخب ہونے والے نمائندے وعدہ خور لوگ ہے جو منتخب ھو کر اپنی عیاشیوں میں مشغول ہے۔ ان کو عوامی مسائل کا کوئی فکر نہیں جو کہ عوام در بدر کے ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے۔
عمائدین کا کہنا ہے کہ داریل میں ابھی تک کوئی نمایاں تبدیلی نہیں آئی تبدیلی تو کیا آئگی جہاں غریب عوام کو علاج معالجہ،صحت و تعلیم و دیگر بنیادی سہولیات مہیا نہیں، صوبائی حکومت نے جان بوجھ کر پسماندہ پسماندہ رکھا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ وادی داریل میں حالیہ بارشوں نے تباہی مچا دی ہے لوگوں کو سفر کرنا دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں کسی موت سے کم نہیں ہے۔
عمائدین نے کہا کہ سڑکیں،فصلیں،اراضیات حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلے سے تباہ ہو گئے ہیں۔تاہم حکومت کی جانب سے کوئی امدادی سرگرمیاں نظر نہیں آرہی ہیں۔سیلاب سے متاثرہ افراد امداد کے منتظر ہے۔انھوں نے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان بابر حیات و دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد ازجلد نوٹس لیکر عوامی مسائل حل کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔