دیامر کے عارضی ملازمین انصاف کے منتظر، محکمہ صحت میں”غیر قانونی” بھرتیوںکی تحقیقات کا مطالبہ
چلاس ( ڈسٹرکٹ رپورٹر ) محکمہ صحت دیامر کے کنٹیجنٹ ملازمین نے کہا ہے کہ ہم دس پندرہ سالوں سے بغیر تنخواہوں کے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور ملازمت کی مستقلی کیلئے اپنی چین اور جوانی لوٹا دی ہے لیکن ابھی تک کوئی ہمیں انصاف دینے کیلئے تیار نہیں ہے اپنی ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ سولہ جنوری 2018 کے دھرنے میں حکومت کے ساتھ ہونیوالے معاہدے پر ابھی تک کوئی عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے اور اندرون خانہ بھرتیاں کی جا رہی ہیں جو کہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے اس لئے ہم حکومت وقت سے اپیل کرتے ہیں کہ جلد از جلد ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور ساتھ محکمہ صحت میں غیر قانونی طور پر بھرتیوں کے خلاف تحقیقات کی جائیں انہوں نے کہا کہ حکومت جلد از جلد کنٹیجنٹ ملازمین کو ان کا حق دے بصورت دیگر کنٹیجینٹ یونین گلگت بلتستان کے اعلان کے مطابق 25 ستمبر کو احتجاجی دھرنے اپنے بچوں سمیت دیا جائے گا اس کے بعد حکومت ہمیں جیل بھیج دے اور ہمارے بچوں کی کفالت کرے ۔۔۔۔۔۔