خبریں

گوجال: چار کنزرویشن موضع جات کے نمائندو‌ں‌میں‌لائیو سٹاک انشورنس کے چیکس تقسیم

ہنزہ ( اجلال حسین ) جنگلی حیات کی حفاظت کرنا ہم سب پر فرض ہے اور اس کیلئے محکمہ وائلڈ لائف اُن کی تحفظ کے لئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے اللہ تعالیٰ نے قدرتی وسائل کو ہمیں امانت میں دیا ہے اور ان کو آئندہ نسلوں تک پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے ۔ جنگلی حیات کی تحفظ نہ صرف محکمانہ سطح پر ہوگی بلکہ مقامی کنزویشن کمیٹیاں بھی غیر قانونی شکار پر کڑی نظر رکھے چاہیے وہ سرکار کا فرد ہو یا سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد۔ان خیالات کاا ظہار کنزویٹر محکمہ جنگلی حیات گلگت بلتستان یعقوب علی نے گزشتہ روز بالائی ہنزہ کے چار کنزویشن موضع جات میں تقسیم چیک لائیو سٹاک انشورنس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد جنگلی حیات کی تحفظ کرنا ہے اگر جنگلی حیات کی وجہ سے کسی بھی زمیندار کی مال مویشی کو نقصان پہنچتا ہے تو مقامی کنزویشن کمیٹی اور محکمہ جنگلی حیات کا ادارہ مکمل تحقیقات کے بعد زمیندار کی نقصان کا ازلہ بذریعہ انشورنش کر دیا جائے گا تاکہ علاقے میں پائے جانے والی نایاب جنگلی حیات کی پیداوار میں اضافہ ہوسکے جس سے نہ صر ف مقامی عوام، سرکاری ادارہ بلکہ ایسے نایاب جانواروں کی وجہ سے علاقے کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا اور علاقے میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے دس اضلاع ہمارے لئے اہمیت کا حال تاہم ضلع ہنزہ کے بالائی ہنزہ جہاں پر نایات قسم کی جنگلی حیات موجود ہونے کے ساتھ ساتھ شاہراہ قراقرم ہونے کی وجہ سے سفر کرنے والے سیاحوں کی نظر مختلف جنگلی حیات پر ہوتی ہے اور بڑی آسانی کے ساتھ خوابوں میں دیکھنے والا وہ جنگلی حیات اپنی انکھوں کے سامنے اپنی ہی کیمرے کے انکھ میں محفوظ کر جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان جنگلی حیات کا تحفظ نہ صرف محکمہ وائلڈ لائف کے حکا م ا ور عملے پر زمہ داری ہوتی ہے بلکہ مقامی عوام جہاں کنزویشن علاقہ ہے ان سب پر فرض ہے کہ غیر قانونی شکار کرنے والے افراد کی نشاندہی کرے بلکہ ان افراد کو پکڑ کر محکمے کے حوالے کرے تاکہ ان کے خلاف محکمانہ طور پر کارواائی کر سکے چونکہ اس سے قبل درجنوں غیر قانونی شکار کرنے والے افراد کے خلاف کاوارئی کر چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی شکار میں جب تک مقامی فرد کی شمولیت نہ ہو باہر سے کوئی بھی بندہ میرے گھر میں آکر شکار نہیں کر سکتا اس لئے چاہئے سب سے پہلے اپنی بندوں کے اوپر نظر رکھنے کی ضرورت ہے اس کے بعد غیر مقامی لوگوں پر ، چونکہ اس غیر قانونی کام میں مقامی افراد ملوث ہوتے ہیں۔اس سے قبل بالائی ہنزہ کے علاقے شمشال، پھسو، خیبراور غلکین تنظمات کے عہداداروں نے اپنے اپنے کنزویشن ایریاز میں درپیش انے والی مشکلات سے حکام جنگلی حیات کو آگاہ کیا جس پر انہوں نے ان کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کر وا دیا۔ تقریب میں کرنل(ر) کریم، تواسل شاہ اور دیگر نمائندوں نے خطاب کیا۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button