اشکومن میںسرکاری ملازمین عوام کے لئے مسائل پیدا کر رہے ہیں، گریجویٹ ایسوسی ایشن
اشکومن(نمائندہ خصوصی) تحصیل اشکومن میں چند سرکاری آفیسران کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں،متعلقہ محکموں کے نوٹس میں لانے کے باوجود شنوائی نہیں ہورہی ،حالات خراب ہوئے تو حکومت ذمہ دار ہوگی،گریجویٹ ایسوسی ایشن اشکومن کے صدر اسد علی اسد،محمد حسن ،افسر خان ودیگر نے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحصیل اشکومن کے ساتھ ہر معاملے میں زیادتی ہورہی ہے۔تحصیلدار اشکومن کی تقرری جب سے یہاں ہوئی ہے،سائلین کی زندگی اجیرن بن چکی ہے،دور دراز کے طلبہ جب ڈومیسائل کے کاغذات بنوانے آتے ہیں ،تحصیلدار موصوف معمولی چیزوں پر اعتراض لگا کر دستخط نہیں کرتے جبکہ بنک قرضے کے فارم پر دستخط کے 200روپے فیس لی جاتی ہے۔سول ہسپتال چٹورکھنڈ میں موجود میڈیکل آفیسر، سرکاری رہائش گاہ کو کلینک کے طور پر چلارہے ہیں نیز موصوف نے چھٹی کے بعد مریض کے چیک اپ پر پابندی لگا دی ہے ،غریب عوام جائیں تو کہاں جائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹر کالج چٹورکھنڈ کے پرنسپل کی نااہلی کی وجہ سے دو بار کالج میں احتجاج ہوا ،روڈ بلاک کیا گیالیکن حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اشکومن سے نااہل آفیسران کا فوری تبادلہ کیا جائے،بصورت دیگر تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔