گلگت شہر میںٹریفک کا نظام درہم برہم، پارکنگ کی مناسب سہولت نہ ہونے سے شہریوںکی زندگی اجیرن
گلگت( سٹاف رپورٹر) شہر میں بے ہنگم ٹریفک کے باعث لوگ ذہنی پریشانیوں کا شکار ہو گئے ہیں۔ چند منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگا ہے۔ غلط پارکنگ سے نہ صرف مسافر بلکہ طلباء وطالبات اور مریض کئی گھنٹوں تک ٹریفک میں پھنس کرمنزل مقصود تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔ شہر کے معروف تجارتی اور مضافاتی علاقہ جوٹیال میں قائم سکولوں میں پارکنگ کی سہولیت نہ ہونے سے پرائیویٹ اور سرکاری گاڑیاں سٹرک کے درمیان میں پارکنگ کرتے ہیں جس سے دیگر عوام کو اپنے منزل تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کینٹ ایریا ہونے کے باوجود شاہراہ قائداعظم میں ٹریفک نفری نہ ہونے کے برابر ہے۔ گھوڑا چوک سے پبلک چوک تک 10منٹ کا فاصلہ 45منٹ میں طے ہونے لگا ہے۔ جوٹیال ایریا میں پرائیویٹ سکولوں کی بھر مار ہے لیکن ان سکولول میں گاڑیوں کے لئے پارکنگ کی سہولیت موجود نہیں ہے ۔ جس کے باعث لوگ اپنے گاڑیوں کو سٹرک پر پارکنگ کرتے ہیں۔
جوٹیال کے تاجروں محمد الیاس ، ثاقب حسین ، طلت علی اور دیگر نے پامیر ٹائمز کو بتایا کہ شاہراہ قائداعظم پر ٹریفک اہلکاروں کی کمی کے باعث ٹریفک جام ہونا روز کا معمول بن گیا ہے۔ لوگ اپنے بچوں کو سکولوں میں چھوڑنے اور لینے کے لئے آتے ہیں لیکن ان کی غلط پارکنگ سے دیگر عوام بھی متاثر ہو تے ہیں۔ ٹریفک جام ہو نے سے ہمارے کاروبار پر بھی منفی اثر پڑتا ہے ۔ دکانوں میں گرد وغبار جمع ہو جاتا ہے۔
اُنہوں نے ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں موجود ایک کار لفٹر کو جوٹیال ایریا میں تعینات کیا جائے اور شاہراہ قائداعظم پر ٹریفک نفری میں اضافہ کیا جائے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانہ عائد کیا جائے۔تاجروں نے مزید کہا کہ شہر میں قائم تمام پرائیویٹ سکولز جو والدین سے بھاری فیس وصول کرتے ہیں لیکن ان سکولوں میں پارکنگ کی سہولیت موجود نہیں ہے لہذا ان تمام پرائیویٹ سکول میں پارکنگ کا نظام رائج کیا جائے ۔