لانس نائیک معراج علی، میرا بھائی
تحریر: سلیم اللہ
سوچتا ہےآج بھی بحروبر میں ہر کوئی
تیرگی ہے کس قدر کتنی طویل رات ہے
کرب و بلا شدید ہے سچ مگر یہی عیاں
شہیدکی جوموت ہےقوم کی حیات ہے’
‘
بہادرجوان شہید (لانس نائیک معراج علی) کا تعلق غو جلتی غونیارے یاسین سےتھا اور رشتے میں میرابھائی (کزن) لگتا تھا۔ عمرمیں مجھ سےصرف دومہینے بڑےتھے۔بچپن میں ھم ساتھ کھیلا کرتےتھے۔ بہت ہی شاہی طبعیت کے مالک تھے۔ان کی شہادت پر فخر اور جوانی میں جدائی پر صدمہ ہوا۔ اوردکھ اس بات پربھی ہے کہ ان سے ملاقات پچھلے سال گرمیوں میں ہوئی تھی اوراس کے بعد ملاقات نہیں ھوئی۔
پیارے بھائی نے میٹرک پاس کرکے2014 فوج میں شمولیت اختیارکی تھئ۔پاکستان آرمی میں Pakistan Army Air Defence Command سے منسلک تھے۔19 ستمبر کو والد کے اچانک وفات پر گھر گئےھوےتھے۔ ایک مہینہ دس دن کی چھٹی ختم ہونے پر واپس ڈیوٹی پہ لاہور راوانہ تھے کہ اچانک کوہستان کوسٹر حادثے کے ذد میں آکرشہیدہوگئے۔شہید بھائی کو شادی کۓا بھی صرف دو ھفتے ہوۓتھے۔
پیارے بھائی اپنےوالد اور اپنے چچا گل نیاب (شہید )کے پہلو میں ابدی سکون فرمائیں گے ۔
اللہ تعالی شہیدکو اور 16 دیگر شہیدوں کوجنت میں اعلی مقام عطا کریں اوران کے خاندانوں کوصبر جمیل دے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
میری راجہ جھانزیب ایم۔ایل۔اے یاسین ،ٹریفک پولیس کے اعلی حکا م اور ایکسائز ائنڈ ٹیکسشین حکا م سے بس چھوٹی سی گزارش ہے کہ گاڑیوں کی کنڈیشن پر کوئی سمجتھہ نہ کریں کیونکہ یاسین سے راولپنڈی تک کا سفر طویل اورراستہ مشکل ہےتاکہ مستقبل میں میں کسی کو یہ نقصان اٹھانا نہ پڑے، ہمارے گھر تواجڑ گئے۔