گلگت بلتستان کے عوام کے حق حاکمیت اور حق ملکیت کے لئے جدو جہد کرتا رہوں گا، بلاول بھٹو زرداری
چلاس(مجیب الرحمان) چئیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے چلاس میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق ،حق حاکمیت اور حق ملکیت کے لئے جدو جہد کرتا رہوں گا۔دیامر کی عوام کے مشکلات ،دیامر بھاشا ڈیم متاثرین کی ری سیٹلمنٹ ،باؤنڈری ایشوز اور ڈی مارکیشن کا علم ہے۔عوامی مشکلات کے حل کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھاؤں گا۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں عوام کے مسائل حل کئے۔موجودہ حکومت کو بھی عوام کے مسائل حل کرنے پر مجبور کریں گے۔ہمارا گلگت بلتستان کے ساتھ وفاؤں اور جدو جہد کا رشتہ ہے۔شہید محترمہ بینیظیر بھٹو کا بیٹا کبھی بھی یہاں کے عوام کا ساتھ نہیں چھوڑے گا۔آپ نے بھی ساتھ دینا ہے ہم سب نے مل کر لڑنا ہوگا۔عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے عوام کا ساتھ ضروری ہے۔کیوں کہ گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے حقوق پہنچانا ہے۔اور بی بی شہید کا خواب پورا کرنا ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران اپنے سیاسی حریف اور موجودہ وزیر اعظم کو بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔اور کہا کہ عوام دشمن حکومت نے بجلی،گیس ، پٹرول اور روزمرہ کی اشیاء مہنگی کر دی گئی ہیں۔کہاں گئی خان صاحب کی تبدیلی؟کہاں گیا سو روزہ پلان؟کہاں گئی ایک کروڑ نوکریاں؟کہاں گیا نیا پاکستان؟کہاں گئے پچاس لاکھ گھر؟انکروچمنٹ کے نام پر غریبوں کی دکانوں کو توڑا جارہا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے دوران خطاب عمران خان کو مشورہ دیا اور کہا کہ کہ اگر آپ نے یوٹرن ہی لینا ہے تو عوام کو کی گئی مہنگائی پر یوٹرن لیں۔مہنگی بجلی،گیس،پٹرول پر یوٹرن لیں۔یہ کیسا نیا پاکستان ہے؟پوری دنیا میں پٹرول کی قیمت گر رہی ہے۔نئے پاکستان میں پٹرول پرائسز بڑھ رہی ہیں۔پوری دنیا جانتی ہے کہ عمران کان کو کیسے حکومت ملی ہے۔جیسے بھی ملی ہو عوام اپنے مسائل کا حل چاہتی ہے۔عالمی سطح پر اپنا تشخص چاہتی ہے۔میں یقین دلاتا ہوں کہ خان کو ہر یو ٹرن پر پکڑوں گا۔ان کو عوام سے کئے گئے وعدے یاد دلاؤں گا۔سیاست کھیل کا میدان نہیں ہے۔یہاں ہار کی قیمت دینا ہوتی ہے۔ایسا نہ ہو کہ ایمپائر بھی آپ کو نہ بچا سکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ خان صاحب کبھی یورپ،کبھی چائینہ ،کبھی ملائشین ماڈل لانے کی بات کرتا ہے۔مگر ہم جناح کے جمہوری پاکستان لانے کی بات کرتے ہیں۔ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بینیظیر بھٹو شہید کا پاکستان بنانے کی بات کرتے ہیں۔ہم نے بی بی شہید کے وعدے کے مطابق پاکستان بچانا ہے۔
بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج اسی مقام سے مخاطب ہوں جہاں پر شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 1976میں عوام سے خطاب کیا تھا اور ایف سی آر جیسے کالے قوانین کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کے بعد مقامی ہوٹل میں پارٹی میٹنگ میں شرکت کی اور پارٹی راہنماؤں اور کارکنان سے ملاقات بھی کی۔
پیپلز پارٹی کے جلسے سے پیپلز پارٹی کے راہنماء قمر زمان کائرہ،سید نئیر حسین بخاری، گلگت بلتستان کے صدر امجد ایڈوکیٹ،اور جمیل احمد نے بھی خطاب کیا۔
قبل ازیں پیپلز پارٹی دیامر کے راہنماؤں اور کارکنوں نے اپنے محبوب قائد کا پرتپاک استقبال کیا اور علاقائی تحائف بھی پیش کئے۔