نگر میںبجلی گھر تو تعمیر ہو گئے ہیں، لیکن بجلی نہیںآرہی
نگر ( اقبال راجوا) ضلع نگر میں نئے تعمیر ہوئے بجلی گھروں سے بجلی تو نہیں آئی البتہ یہ بجلی گھرجن بھوتوں کے لئے پر امن مسکن ضرور بن گئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دور حکومت میں تعمیر ہوئے ابتدائی ۲ میگا واٹ دائینتر اور 500کے وی چھلت سٹی پاور ہاؤسز کی تعمیرات اور پائپ بچھائی کا کام مکمل ہوئے کئی ماہ گزر گئے ہیں لیکن مشینری کی ٹینڈر اور تنصیب نہ ہونے کے سبب یہ بجلی گھر جن بھوتوں کے بہترین مسکن بنے ہوئے ہیں ۔ کئی افراد نے ان بجلی گھروں کے آس پاس جن بھوتوں کو چلتے پھرتے اور بجلی گھر میں داخل ہو کر غائب ہوتے دیکھا ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان بجلی گھروں میں چھلت سٹی 500کے وی کا منصوبہ پچھلی دور حکومت میں شروع ہو کر گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں پائپ لائن اور بجلی گھر کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ایک طرف عوام کو لوڑ شیڈنگ کی بیماری کا شکار کیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف مشینری کے ٹیندرز میں عدالتی معاملات آنے کے سبب دوست ملک چین سے مشینری کی در آمد نہیں کی گئی ہے جبکہ اس سلسلے میں باوثوق زرایع سے معلوم ہو گیا ہے کہ ابھی تک ہمسایہ ملک چین سے مشینری کی در آمد کا کوئی ٹھیکہ یاکوئی اور اقدام ہی نہیں اٹھایا گیا ہے۔ عوامی حلقوں نے اس خبر پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے ضلع نگر کی عوام اندھیروں میں زندگی گزار نے پر مجبور ہے ۔ معلوم نہیں صوبائی حکومت یہ رویہ اس لئے روا رکھی ہوئی ہے کہ یہ منصوبے پچھلی دور حکومت کے ہیں یا ضلع نگر کے دونوں حلقوں سے عوام نے صوبائی حکومت مخالف ممبران اسمبلی منتخب کر لئے ہیں ۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان بجلی گھروں کی مشینری چین سے منگوانے کا فور بندوبست کیا جائے تاکہ عوام کو روشنیاں نصیب ہوں اور جن بھوتوں سے بھی محفوظ رہ سکیں ۔