اہم ترینعوامی مسائل
تین سال گزرنے کے باوجود سیلاب میں تباہ ریشن بجلی گھر پر کام شروع نہ ہوسکا
بونی(نمائندہ) 2015ء کے سیلاب میں تباہ ہونے والے چار اعشاریہ دو میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل ریشن بجلی گھر پر تاحال دوبارہ کام شروع نہ ہوسکا۔ جس کی وجہ سے اپر چترال تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے ۔اس بجلی گھر کا قیام نوے کی دھائی میں عمل میں آیا تھا۔ جس سے اپر اور لوئر چترال کے اٹھارہ ہزار صارفین مستفید ہورہے تھے۔تاہم جولائی دوہزار پندرہ کو ریشن آبی نالے میں آنے والے سیلاب نے اس بجلی گھر کو جزوی نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے اٹھارہ ہزار صارفین تاحال بجلی سے محروم ہے ۔ ایک اندازے کے مطابق ریشن بجلی گھر سے ہر ماہ چالیس سے پینتالیس لاکھ روپے کی آمدنی حاصل ہورہی تھی۔