گلگت ( پ ر) سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان سیّد عبدالوحید شاہ نے پہلی پرنسپلز کانفرنس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ درس و تدریس کا پیشہ، پیشہء پیغمبری ہے ۔ اِس لیے اِسے مکمل خلوصِ دل اور دیانتداری سے اپنانا اور چلانا اساتذہء کرام کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کا محور و مرکز طالب علم ہونا چاہئے۔ تعلیم کا بنیادی مقصد نسلِ نو کو معیاری اور عصری تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہے ، اُن کی اعلیٰ خطوط پر تربیّت کرنا بھی درس و تدریس کا جزو لا ینفک ہے۔ یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم سب احساسِ ذمہ داری اور ایمان داری سے اپنے فرائضِ منصبی کو بروئے کار لائیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ میں نے ایک خاص جذبے اور مشنری اپروچ کے ساتھ محکمہء گلگت بلتستان کی ذمہ داری لی ہے۔ میری بھر پور کوشش ہو گی کہ اِس اہم ترین محکمے کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ہر اوّل دستے کا کردار ادا کروں۔
سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان سیّد عبدالوحید شاہ صاحب کی ہدایت کی روشنی میں منعقدہ اِس کانفرنس میں گلگت بلتستان کے بائیس سرکاری کالجز کے پرنسپلز، سیکریٹریٹ اور نظامتِ تعلیمات (کالجز) کے حکّام نے شرکت کی۔
گلگت بلتستان کے کالجز کے مسائل پر ناظمِ تعلیمات (کالجز) گلگت بلتستان پروفیسر منظور کریم نے بریفنگ دی۔ جبکہ بائیس کالجز کے پرنسپلز نے اپنے اپنے کالجز کے مسائل بھی بیان کیے۔
مسائل کی نشاندہی پر سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان نے موقع پر ہی بیشتر مسائل کے حل کے لیے ذمہ دار حکّام کو ہدایات جاری کیے۔ جبکہ دیگر مسائل کے حل کے لیے متعلقہ حکّام کو ذمہ داریاں سونپیں گئیں ، تاریخیں مقرر کی گئیں اور فیصلہ کیا گیا کہ مقررہ اہداف کے حصول میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کی جائے گی۔
کانفرنس میں سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان نے پرنسپلز کے کئی مطالبات منظور کرتے ہوئے پرنسپلز سے کہا کہ بحیثیتِ سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان میں آپ کے جائز مطالبات پورے کر رہا ہوں اور آپ کو مزید با اختیار بنا رہا ہوں۔ زیادہ اختیارات کے ساتھ ذمہ داری بھی بڑھ جاتی ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ یہ ذمہ داری احسن طریقے سے نبھائیں گے اور شفافیّت کے عمل کو مذید مستحکم کریں گے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ جزا و سزا کے اصول کی پاپندی کی جائے گی اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پرنسپلز، پروفیسرز اور طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ کانفرنس میں ڈپٹی سیکرٹری (کالجز) انصار علی صاحب نے بھی شرکت کی۔