وائس چانسلر کا کے آئی یو میں ادویاتی ریسرچ سینٹر قائم کرنے کا اعلان
گلگت(پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ بیالوجیکل سائنسز کے زیراہتمام "ادویاتی پودوں کے تحفظ ،پہچان اور مستقبل میں دیر پا استعمال "کے عنوان سے ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیاگیا۔ ورکشاپ کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ تھے ۔
ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد شعبہ بیالوجیکل سائنسز اور میپ سو سائٹی کے اشتراک سے کیا گیاتھا۔
ورکشاپ میں طلبہ وطالبات کوگلگت بلتستان میں پائی جانے والی ادویاتی پودوں کے تحفظ اور افزائش اور ان کی پہچان سمیت معاشرے میں ان کے استعمال کے حوالے سے شعور وآگاہی دلانا تھا۔تاکہ طلباء معاشرے میں عوام الناس کو ادویاتی پودوں کی اہمیت و افادیت سے روشنا س کرانے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔
ختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کہاکہ دنیابھر میں گلگت بلتستان ادویاتی پودوں کا مرکز سمجھا جاتاہے ۔پاکستان کے کل 45فیصد ادویاتی پودے گلگت بلتستان میں پائے جاتے ہیں ۔طلباء و طالبات ان ادویاتی پودوں کے تحفظ اور پہچان کے حوالے سے معاشرے میں آگاہی دلانے کے حوالے سے بھرپور کردار ادا کرے ۔عوام میں ادوایاتی پودوں کے حوالے سے پہچان نہ ہونے کی وجہ سے ان میں آئے روز کمی واقع ہورہی ہے ۔اس ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے یونیورسٹی شعبہ بیالوجیکل سائنسز اور کیمسٹری کے تعاون سے یونیورسٹی میں ادوایاتی ریسرچ سنٹر قائم کیاجائے گا ۔تاکہ یہ سنٹر گلگت بلتستان میں پائے جانے والی ادوایاتی پودوں کے تحفظ اور انسانی امراض کے تدارک کے لیے جدید سائنسی تحقیق پر کام کرسکیں اور ملک وقوم کی خدمت میں اپنا کردار ادا کرسکے ۔
ڈین ڈاکٹر خلیل احمد نے کہاکہ ایک روزہ ورکشاپ ادوایاتی پودوں کے حوالے سے معلومات میں اضافہ کا سبب بنے گا۔کامیا ب ورکشاپ کے انعقاد پر شعبہ بیالوجیکل سائنسز کے چیئرمین اور اس کی پوری ٹیم مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے مختصر وقت میں اہمیت کے حامل ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
اختتامی کلمات پیش کرتے ہوئے چیئرمین شعبہ بیالوجیکل سائنسز ڈاکٹر شیرولی نے کہاکہ وائس چانسلر اور دیگر یونیورسٹی کے زمہ داروں کے تعاون ہمیشہ شعبے کے ساتھ رہا ہے، انشاء اللہ شعبہ بیالوجیکل سائنسز کو بہترین شعبہ بنائینگے ۔
آخر میں وائس چانسلر نے ایک روزہ ورکشاپ کے منتظمین اور ورکشاپ میں حصہ لینے والے طلبہ طالبات میں تعارفی اسناد تقسیم کئے اور شعبہ بیالوجیکل سائنسز میں بنائے جانے والے ہربیریم سنٹر کا دورہ بھی کیا۔