اہم ترین

صحافی گل حماد فاروقی کے بیٹے کے قتل کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، دس ڈاکٹروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج

چترال(نامہ نگار ) سینئر صحافی گل حماد فاروقی کے جواں سال بیٹے محمد فرحان جو ڈاکٹروں کی غفلت کی وجہ سے اپنڈکس پھٹنے کی وجہ سے مر گیا تھا جس پر گل حماد فاروقی نے پولیس کو متعدد درخواستیں دئے مگر کاروائی نہ ہونے پر مایوس ہوئے اور انہوں نے عدالت سے رجوع کیا ۔ محب اللہ تریچوی ایڈوکیٹ نے حیات آباد میڈیکل کمپلکیس کے ڈاکٹروں حلاف سیشن کورٹ پشاور میں 22-A Cr Pcکے تحت مقدمہ درج کیا جس پر عدالت نے حکم دیا کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے سرجیکل اے وارڈ کے انچار چ پروفیسر ڈاکٹر مظہر خان کے حلاف مقدمہ درج کیا جائے جبکہ دوسرے کیس میں عنایت اللہ خان ایڈوکیٹ نے نصیر اللہ خان بابر میمورییل ہسپتال کوہاٹ روڈ پشاور اور لیڈی ریڈنگ ہسپتا ل پشاور کے نو ڈاکٹروں کے حلاف کیس دائر کیا جس پر فاضل عدالت نے حکم جاری کیا کہ ان ڈاکٹروں کے حلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

تاہم ڈاکٹر مظہر خان نے پشاور ہائی کورٹ میں اس FIR کو حتم کرنے کیلئے رٹ پیٹیشن دائر کیا جبکہ صحافی گل حماد فاروقی نے بھی ہائی کورٹ میں ری پیٹیشن دائیر کیا کہ HMC کے ان گیارہ ڈاکٹروں کے حلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔

یہ کیس 2016 سے عدالت میں چل رہا تھا، جو سماعت کیلئے چیف جسٹس مسٹر جسٹس وقار احمد سیٹھ اور اشتیاق ابراہم پر مشتمل ڈویژن بنچ کے سامنے پیش ہوا۔ عدالت عالیہ نے اس مقدمے میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشن کو حکم دیا کہ جب یہ مقدمہ سیشن کورٹ میں سنایا گیا تو ایس ایچ او نے کیوں مقدمہ درج نہیں کیا۔ SSP آپریشن کو حکم دیا گیا کہ وہ متعلقہ ایس ایچ او کے حلاف محکمانہ کاروائی کرے۔ جس پر ایس ایس پی آپریشن نے ایس ایچ او تھانہ خان رازق شہید (کابلی) انسپکٹر محمد نور کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے سات د ن کے اندر جواب طلبی کی ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈنٹل کونسل اسلام آباد کو بھی حکم جاری کیا کہ وہ متعلقہ ڈاکٹروں کے حلاف محکمانہ کاروائی کی۔

عدالت عالیہ کے حکم کے بعد ایس ایچ او تھانہ کابلی نے نصیر اللہ خان بابر میمویل ہسپتال کے ڈاکٹر ارشاد افریدی، ڈاکٹر سپین گل چلڈرن او پی ڈی، ڈاکٹر اعجاز چترالی، ڈاکٹر محمد ذہین میڈیکل سپرنٹنڈنٹ جبکہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے پروفیسر ڈاکٹر کفایت خان انچارج چلڈرن سرجیکل یونٹ، ڈاکٹر محمد فیاض جونیر رجسٹرار، ڈاکٹر جہانگیر TMO پیڈیاٹرک سرجری یونٹ، ڈاکٹر اصغر نواز ہاؤس افیسر پیڈیاٹرک سرجری یونٹ، ڈاکٹر محتیار زمان میڈیکل ڈایریکٹر اور حیات آباد میڈیکل کمپلکس کے سرجیکل اے یونٹ کے ہیڈ پروفیسر ڈاکٹر مظہر خان کے حلاف زیر دفعہ 322/PPC مقدمہ درج کے محکمہ صحت کے سیکرٹری کو ہدایت کی کہ ان ڈاکٹروں کے گرفتاری میں وہ کردار ادا کرے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button