اشکومن میں برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری
اشکومن(کریم رانجھا) ؔ وادی اشکومن میں ایک بار پھر برفباری،درجہ حرارت منفی 10تک گر گیا،پکورہ کے مقام پر مارخور کے جھنڈ آبادی کے قریب آگئے،عوام کی بڑی تعداد دوربینوں کی مدد سے نظارے میں مشغول،بلہنز کے مقام پر بننے والی جھیل جم گئی،بالائی مقامات کے عوام کو آمدورفت میں شدید مشکلات۔
اشکومن میں سال نو کے آغاز کے ساتھ شروع ہونے والی برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے،بالائی علاقوں میں اب تک ڈیڑھ سے دوفٹ برف پڑچکی ہے جس سے نظام زندگی مفلوج ہے۔خون جمادینے والی سردی اور برفباری کی وجہ سے گاؤں پکورہ میں آبادی کے قریب مارخور کے مختلف جھنڈ دیکھے گئے ہیں،عینی شاہدین کے مطابق آبادی سے ملحقہ پہاڑی پر تین درجن سے زائد مارخور مختلف مقامات پر دیکھے گئے ہیں ،یہ مارخور تین جھنڈوں پر مشتمل ہیں ،ایک جھنڈ میں سترہ،دوسرے میں بارہ اور تیسرے جھنڈ میں مارخور کی تعداد چار بتائی جاتی ہے۔مقامی لوگوں کی بڑی تعداد دوربینوں کی مدد سے ان جھنڈوں کے نظارے میں مصروف ہیں۔
علاقے بھر میں بدھ کی شام سے برفباری کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوچکا ہے۔ بلہنز کے مقام پر سیلاب کے باعث بننے والی جھیل مکمل طور پر جم چکی ہے ۔مختلف وقفوں سے ایک مہینے تک ہونے والی برفباری کی وجہ سے بالائی علاقوں میں اشیائے خوردونوش کی شدید قلت پیداہوچکی ہے جبکہ آمدورفت کا سلسلہ بھی شدید متاثر ہے۔سردی میں اضافے کی وجہ سے اشکومن اور چٹورکھنڈ پاور ہاؤسسز کی پیداواری صلاحیت میں بھی کمی آئی ہے جس سے علاقے میں بجلی کا بحران بھی پیدا ہوچکا ہے۔عوام کو ریلیف پہنچانے کے لئے متعلقہ ادارے کوئی قابل ذکر کام نہیں کررہے ہیں۔