خبریں

لکڑی ترسیل کی اجازت نہ ملنے پر پیرکی شام سے شاہراہ قراقرم پر دوبارہ احتجاج شروع کرنے کا اعلان

چلاس( شہاب الدین غوری سے) عوام داریل کھنبری کا لکڑی ترسیل کی اجازت نہ ملنے کی صورت میں آج پیر کی شام سے شاہراہ قراقرم ایک بار پھر بند کرنے کا اعلان ۔ بسری کے مقام پر شاہراہ قراقرم کے اطراف میں جمع عوام اور عمائدین کی بڑی تعداد نے مشاورت کے بعد کہا کہ آج بروز پیر ایبٹ آباد کی عدالت میں سٹیٹس کو دینے یا نہ دینے کے حوالے سے فیصلہ ہونا ہے جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا ۔ عمائدین نے اس موقع پر فورس کمانڈر گلگت بلتستان ، صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لیا اور مسئلے کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔ قبل ازیں صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حیدر خان اور سابق وزیر صحت حاجی گلبر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانونی طور پر داریل کھنبری کے جنگل کی ملکیت کے دعوے کی کوئی حثیت نہیں ۔ خیبر پختونخواہ کے بااثر شخص نے محض اپنے اثر رسوخ کی بنیاد پر کیس کو عدالت تک لے گیا ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ عدالت اس کیس کو قبول نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبائی حکومت ، عسکری قیادت اور ضلعی انتظامیہ نے عوام داریل کے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے اور امید بھی دلائی ہے کہ انشاءاللہ مسلے کا حل نکل آئے گا ۔قبل ازیں احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت ہماری شرافت کو کمزوری نہ سمجھیں بلکہ فوری طور پر سیکرٹری جنگلات کو تبدیل کرے ۔وزیراعظم عمران خان کرپٹ عناصر کی پشت پناہی کرنے کے بجائے حقدار کو حق دلا دیں ۔سینکڑوں کلومیٹر دور مانسہرہ سے تعلق رکھنے والی ایک بااثر شخصیت کے سامنے ایبٹ آباد عدالتیں بھی بے بس ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا تو پیر کے روز سے شاہراہ قراقرم کو مکمل بند کر دینگے جس کی تمام تر زمہ داری خیبر پختونخواہ حکومت پر عائد ہو گی ۔۔۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button