اعلی عدالت میں من پسند افراد کی تعیناتی کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کریں گے، وکلا تنظیموں کا اعلان
گلگت (سٹاف رپورٹر) وکلاء تنظیموں کے رہنماؤ شوکت علی ایڈووکیٹ،احسان علی ایڈووکیٹ،جاویداقبال ایڈووکیٹ،کمال حسین ایڈووکیٹ نے گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سپریم ایپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان میں چیف جسٹس کے لئے گونر گلگت بلتستان کی جانب سے بھیجی گئی سمری سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلہ کے خلاف ہے اور یہ اقدام توہین عدالت کے زمرے میں آتاہے اعلیٰ عدالت میں من پسند افراد کی تعیناتی گلگت بلتستان کی وکلاء برادری کے حقوق پر خود کش دھماکہ ہوگا سفارشی ججز کی تعیناتی کے خلاف وکلاء برادری سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کرینگے اس حوالے سے تمام وکلاء تنظیموں کا اتفاق ہو چکاہے اور ہم سب ایک پیچ پر ہیں انہوں نے کہاکہ سپریم اایپلٹ کورٹ کی خالی اسامی پر نامزد جیف جسٹس کیخلاف دیامر کے عوام سرپا احتجاج ہیں نامزد شخصیت برائے چیف جسٹس سپریم ایپلیٹ کور ٹ نے تعیناتی سے قبل ہی گلگت بلتستان بالخصوص دیا مر کے غیور عوام کو احتجاج اور دھرنوں پر مجبور کیا ہے گلگت بلتستان کی وکلاء برادری دیامر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہے انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس سمیت سپریم ایپلیٹ کورٹ کی تمام خالی اسامیوں پر مقامی وکلاء اور جج صاحبان کے ذریعے پر کی جائیں انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 17 جنوری کے اپنے فیصلے میں واضح احکامات جاری کئے ہیں کہ جی بی کی خالی اسامیو ں پر تقرریاں جوڈیشل کمیشن کے ذریعے کیاجائے جبکہ گور نر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستا سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی حکم عدولی کے مرتکب ہوگئے ہیں جو کہ توہین عدالت ہے انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور گلگت بلتستان کے عوام اور وکلاء برادری کے تحفظات کو دور کریں اور وفاقی حکومت کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر عملدر آمد یقینی بنانے کا پابند بنائے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے وکلاء تنظیموں کے رہنما چف جسٹس آف پاکستان سے مولاقات کرکے درخوست کرینگے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی بھی کریں