Jul 06, 2019 دردانہ شیر کالمز Comments Off on شندورمیلہ اور ہمارے حکمران
شندور میلے کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں اور سیاحوں کی بڑی تعداد ابھی سے ہی شندور میں خیمہ زن ہیں چترال انتظامیہ نے اپنے مہمانوں اور سیاسی شخصیات کے لئے شندور پولو گراونڈ کے ساتھ ہی سینکڑوں ٹینٹ لگا دئیے ہیں جبکہ گلگت بلتستان حکومت کے پاس شاید فنڈز کی کمی کی وجہ اس سال شندور میلے کے لئے رکھی جانے والی رقم میں سے نصف سے زیادہ کی کمی کر لی گئی پچھلے سال شندور ایونٹ کے لئے ایک کروڑ ستر لاکھ روپے مختص کر دئیے گئے تھے اس سال گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت نے صرف پنسٹھ لاکھ روپے رکھ دیئے ہیں دوسری طرف چترال کی انتظامیہ نے شندور میلے میں صرف فیول کی مد میں ایک کروڑ روپے رکھے ہیں اور دیگر اخراجات کا اندازہ قارئین خود لگا سکتے ہیں چترال کے پولو کے کھیلاڑیوں کے لئے شندور انتظامیہ طرف سے نہ صرف خیمے فراہم کئے جاتے ہیں بلکہ ان کو کھانے پینے کے تمام اخراجات بھی انتظامیہ خود برداشت کرتی ہے یہاں تک کہ ان کے گھوڑوں کے لئے خصوصی اصطبل بنائے گئے ہیں مگر ہمارے گلگت بلتستان کے کھیلاڑیوں اور گھوڑوں کی حالت دیکھ ترس آتا ہے گھوڑوں کو کھلے اسمان تلے رکھا جاتا ہے اور اصطبل نہ ہونے سے گھوڑوں کو خوراک کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے شندور میں غذر انتظامیہ کی طرف سے جو خیمے لگائے جاتے تھے اس سال فنڈز کی کمی کی وجہ سے کوئی ٹینٹ سرکاری لیول پر شندور میں نہیں لگایا جائیگا اور گلگت بلتستان سے شندور آنے والی سیاسی شخصیات اور آفسیران کو پتہ نہیں کہاں بیٹھایا جائیگا اس کا جواب تو فنڈز روکنے والے حکمران ہی دے سکتے ہیں شندور کے جس مقام پر گلگت بلتستان کے خیمے لگتے تھے وہ جگہ اب ویران نظر آتی ہے اگر یہ جگہ اس طرح خالی رہی تو وہاں پر بھی چترال انتطامیہ ٹینٹ لگا دینگے اور ہم یہ کہتے رینگے شندور ہمارا ہے سال ایک دفعہ دنیا کے بلندترین پولو گراونڈ شندور میں تین روزہ میلہ ہوتا ہے اس منفرد ایونٹ کو دیکھنے دنیا کے مختلف ممالک سے ہزاروں سیاح شندور آتے ہیں اور ملک کے کونے کونے سے سیاح بھی شندو ر کا رخ کرتے ہیں زیادہ تر سیاح تو شاہراہ قراقرم کے راستے شندور پہنچ جاتے ہیں مگر غذر کی خستہ حال سڑکوں پر اگر ایک بار سفر کرتے ہیں تو ائندہ آنے سے توبہ بھی کرتے ہیں چونکہ گلگت غذر روڈ دنیا کا نواں عجوبہ بن گیا ہے گلگت بلتستان کے حکمرانوں اپنے چار سالہ دور حکومت میں اس شاہراہ کی تعمیر کے حوالے سے ایک درجن بار سے زیادہ اعلانات کئے مگر عملی طور پر کوئی کام نہیں ہواکبھی گلگت چترال روڈ کو سی پیک سے جوڑا گیا کبھی ایکسپرس وے بنانے کے اعلان ہوئے کبھی کہا گیا کہ موجودہ سال جون تک اگر وفاقی حکومت نے اس شاہراہ کی تعمیر نہیں کی تو گلگت بلتستان کے بجٹ یہ شاہراہ بنائی جائیگی مگر اعلان پر اعلان ہوتا رہا عملی طورپر کام کئی ہوتا نظر نہیں آرہا ہے اگرغذر روڈ کی تعمیر میں تاخیر کی بات کی جائے یا غذر میں تعمیر ہونے والے منصوبوں کی التوا کی خبر شائع کی جائے تو وقت کے حکمران ان خبروں کو جھوٹی خبریں شائع کرنے کا الزام میڈیا پر لگاتے ہیں اب سچ کیا ہے اس کا جواب تو غذر کے عوام ہی دے سکتے ہیں اس وقت غذر گلگت شاہراہ ایک عجوبہ بن گئی گوپس سے یاسین تک کی سڑک کھنڈرات میں تبدیل ہوگئی ہے گاہکوچ سے اشکومن تک روڈ آثار قدیمہ کا منظر پیش کر رہی ہے
قارئین کرام بات شندور میلے کی ہورہی تھی دنیا کے بلندترین پولو گراونڈ شندور میں سہ روزہ میلہ 7 جولائی سے شروع ہورہا ہے گلگت بلتستان اور کے پی کے کی حکومتوں نے اس اہم ایونٹ کی تیاریاں شروع کر دی ہے اور تازہ دم گھوڑے بھی شندور پہنچا دئیے گئے ہیں دوسری طرف اس اہم میلے میں شرکت کے لئے ہزاروں کی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں نے شندور جانے کی تیاریاں مکمل کر لی ہے کئی سیاح ابھی سے ہی دنیا کے بلندتر ین پولو گراونڈ شندور میں خیمہ زن ہوگئے ہیں جہاں تک شندور ایونٹ کاتعلق ہے یہ ایک انٹرنیشنل ایونٹ کی شکل اختیار کر گیا ہے اور سالانہ ہزاروں کی تعداد میں سیاح اس اہم میلے میں شرکت کے لئے گلگت بلتستان اور چترال کے راستے شندور پہنچ جاتے ہیں اور تین روز تک اس اہم ایونٹ میں شرکت کرکے اس پر فضا مقام اور جنت نظیر وادی کی اچھی یادیں لیکر اپنے اپنے علاقوں کی طرف روانہ ہوتے ہیں شندور ٹورنامنٹ کی وجہ سے نہ صرف گلگت اور چترال بلکہ دونوں صوبوں کو ان سیاحوں کی آمد سے کروڑوں روپے کا فائدہ ہوتا ہے شندور کی خوبصورتی کو دیکھ کر غیرملکی سیاح تین روز نہیں بلکہ کئی دنوں تک اس پر فضا مقام پر خیمہ زن ہوتے ہیں اور جب یہاں سے چلے جاتے ہیں تو بڑی یادیں لیکر جاتے ہیں خصوصا ان دونوں علاقوں کے عوام کی مہمان نوازی سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اس سال ریکارڈ سیاحوں کی شندور امد متوقع ہے چونکہ ملک میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ہزاروں سیاحوں نے خطے کے بالائی علاقوں کا رخ کر دیا ہے اور یہ سیاح یہاں کے خوشگوار موسم سے خوب انجوائی کرتے ہیں اور یہ سیاح 7جولائی سے دنیا کے بلندترین پولو گراونڈ شندور میں ڈیرے ڈال دینگے اس سال بھی اہم اور دلچسپ فری سٹائل پولومقابلہ دو روایتی حریف گلگت اے اور چترال اے کے درمیان 9جولائی ہوگا بتایا جاتا فائنل میچ کے مہمان خصوصی وزیر اعظم پاکستان ہونگے گلگت بلتستان اور چترال کے عوام دعاگو ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کم از کم شندو ر میلے میں شرکت کریں چونکہ موجودہ وفاقی حکومت سیاحت کے شعبے کی ترقی کی خواہاں ہیں اگر وزیر اعظم پاکستان گلگت سے چترال تک پکی سڑ ک کی تعمیر کی ہی منظوری دیں تو اس سے نہ صرف غذر اور چترال بلکہ گلگت بلتستان اور کے پی کے کے عوام کی تقدیر بد ل سکتی ہے۔
May 21, 2022 0
May 19, 2022 0
May 19, 2022 0
May 19, 2022 0
May 19, 2022 0
May 18, 2022 0
May 18, 2022 0
May 16, 2022 0