کالمز

کھلا خط بنام وزیر اعظم پاکستان و چیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان صاحب

جناب عمران خان صاحب
وزیر اعظم پاکستان
چیرمین پاکستان تحریک انصاف

اسلام علیکم

23 سال قبل جب آپ نے سیاست میں اس نعرہ کیساتھ قدم رکھا تھا کہ مملکت پاکستان میں رول آف لا ء کو یقینی بنایا جائے گا ۔ قانون کا غلط استعمال کرنے والوں کی سرزنش کی جائے گی اور میرٹ پہ کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا ۔ پیلپز پارٹی اور نون لیگ کی حکومتوں کے حوالے دے دے کر آپ نے عوام کویہ سمجھانے کی بھی کوشش کی تھی کہ کیسے ان ادوار میں اقربا ء پروری ، زاتی پسند ناپسپند اور سیاسی بنیادوں پہ غیر قانونی اپائپمنٹس ہوتی رہیں جس کی وجہ سے پڑھی لکھی نوجوان نسل مایوسی کے دہانے پہنچ گئی ۔ ایسے عوامل کی وجہ سے معاشرہ افرا تفری کا شکار ہوا ۔ نوجوان نسل اپنی قابلیت کی بنیاد پہ مقابلے میں آنے کے بجائے دے دلا کر اور زاتی اثر رسوخ کے زریعے سرکاری نوکری حاصل کرنے جیسے غیر فطری عوامل کے پیچھے لگی رہی ۔ آپ نےپوری قوم بلخصوص یوتھ سے وعدہ کیا کہ جب آپ حکومت میں آئینگے تو میرٹ کو پامال ہونے نہیں دینگے نوجوانوں کو قابلیت کے مطابق سرکاری محکموں میں جوبز دیکر نوجوان نسل میں پائی جانے والی مایوسی و بے چینی کا خاتمہ کریں گے ۔ یہ آپ کی وہ باتیں تھیں جو پاکستان کی یوتھ کے دل میں جگہ کر گئیں اور 2018 کے الیکشنز میں آپ کی کامیابی کے پیچھے بھی ایسی باتوں اور وعدوں کا گہرا تعلق ہے ۔

مگر ۔۔ جناب وزیر اعظم صاحب!!!! یوتھ کو کنٹینر کی بتی کے پیچھے لگا کر آپ مرسیڈیز میں سوار کیسے ہوگئے۔ آپ کی باتیں دل میں لئے کنٹینر کی بتی کے پیچھے چلتے نوجوان اب تک آپ کے پیچھے پیچھے چلے آرہے ہیں مگر آپ ہیں کہ اگلے ہی موڑ سے یوٹرن لیکر ایسے غائب ہوئے جیسے کہ آپ نوجوانوں کے رہنما تھے ہی نہیں ، جیسے کہ وہ ساری باتیں اور وعدے آپ نے کیں ہی نہیں ۔ جب سے وفاق میں آپ کی جماعت بر سر اقتدار آئی ہے اور آپ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان بنے ہیں نوجوان نسل اپنی آخری امید بھی کھوتے ہوئے نظر آتی ہے ۔ اور اس سب کے پیچھے کچھ ایسے غیر قانونی و غیر فطری اقدامات ہیں جو کہ آپ کے اپنے نمائندے انجام دیکر آپ اور آپ کی پارٹی کا نام بدنام کر رہے ہیں جسکا شاید آپ کو معلوم ہی نہ ہو یا پھر آپ خود بھی مایوس ہوئے ہوں۔ جناب وزیر اعظم صاحب ۔ پچھلی حکومتوں میں صرف قانون کا استعمال ہی غلط ہوا کرتا تھا جسکا ازالہ عدالتوں سے ہونا ممکن ہوتا تھا مگر آپ کے دور حکومت میں قانون کا جنازہ نکالا جارہا ہے ۔

آپ کو معلوم ہو نہ ہو گلگت بلتستان نامی ایک نام نہاد صوبہ بھی آپ کے زیر کنٹرول ہے جس میں ایک قانون ساز اسمبلی بھی ہے جہاں پہ آپ کا ایک اکلوتا اور چہیتا ممبر راجہ جہانزیب صاحب آپ کی جماعت کا واحد نمائندہ ممبر ہے ۔ ان صاحب آپ کی جانب سے ٹکٹ لیکر اسمبلی میں آنے کے بعد اپنے ایک عدد بھتیجے کو لا ء اینڈ پراسیکیوشن ڈپارٹمنٹ میں کنٹریکٹ پہ بطور اسسٹنٹٹ ڈپٹی پبلک پرائسیکیوٹر جاب دلادی اور سگے بیٹے کو سپریم اپیلیٹ کورٹ جی بی میں ورک چارج پہ ایل ڈی سی بھرتی کروایا ۔ موصوف کے بیٹے کو میرٹ پہ پورا نہ اترنے کی وجہ سے آج سے تقریبا 2 مہینے قبل ورک چارج کی نوکری سے فارغ کردیا گیا تو جناب نے اپیلٹ کورٹ کے اس اقدام کو دل پہ لیکر اعلی عدالتوں کے خلاف چھپن چھپائی کھیلنا شروع کیا اور ایک ایسے وقت پہ اپنے بھتیجے کی نوکری کو ریگولر کروانے کیلئے اپنے ہم پلہ ممبران کو ساتھ ملاکر خصوصی قانون سوزی معاف کیجئے گا قانون سازی کروائی جب چیف کورٹ جی بی اور سپریم اپیلیٹ کورٹ نے پراسیکیوشن ڈپارپمنٹ کو پابند کیا تھا کہ مزکورہ پوسٹوں کو ایف پی ایس سی کے زریعے پر کئے جائیں ۔

مگر آپ اپنے اس اکلوتے اور چہیتے ممبر کے کارنامے تو ملاحضہ فرمائیں جناب نے اعلی عدلیہ کے اس حکم کی دھجیاں اڑاتے ہوئے صف اول کا کردار ادا کرکے لابنگ کی اور اس کالے قانون کوپاس کروا کر اقربا ء پروری کی اعلی مثال قائم کی ۔ اگر اس بندہ موصوف کا تعلق تحریک انصاف کے علاوہ کسی اور پارٹی سے ہوتا تو آپ تنقید کر کر کے ایک اور الیکشن جیت جاتے ۔ نون لیگ اور پیلپز پارٹی والے آپ کے مطابق بھی زیادہ سے زیادہ قانون کا غلط استعمال کرتے تھے جس کا ازالہ بھی ممکن تھا مگر آپ کے اس چہیتے نے تو غیر قانونی اقدام کو قانونی شکل دے کر پیپلز پارٹی اور نون لیگ کو بھی شرم سے پانی پانی کر دیا ۔

جناب چیرمین صاحب !!!!!! 2020 گلگت بلتستان میں الیکشنز کا سال ہے اور عام تاثر یہ ہے کہ اس الیکشن کے نتیجے میں آپ کی پارٹی بر سر اقتدار آئے گی مگر آپ کے اکلوتے ممبر کے اس اقدام کے بعد گلگت بلتستان کی عوام بلخصوص یہاں کے نوجوان یہ سوچنے پہ مجبور ہوگئے ہیں کہ محض ایک ممبر نے اقربا ء پروری کی ایسی مثال قائم کردی ہے تو ایسی پارٹی حکومت بنائے گی نوجوانوں کا کیا ہوگا ۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button