قاتل ایجنٹ!
تحریر: ڈاکٹر شکیل احمدشگری
اس دنیا میں موجود ہر ذی روح نے ایک مقررہ وقت پر یہاں سے چلے جانا قضا الہی ہے مگر ساتھ میں انسانی جان کی حفاظت احتیاطی تدابیر اور خود کو ہلاکت سے بچانا بھی امر الہی ہے۔اور اپنے ہاتھوں ہلاکت میں مت پڑو۔ اور بھلائی کرو بیشک اللہ تعالی بھلائی کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
حادثہ ہونا انہونی بات نہیں، مگر ہمارے ساتھ سانحہ پہ سانحہ ہوتاجارہے۔
یہ سانحہ بھی عجب ہوگیا ہے رستے میں
کیسیکسیے نوجوان کھو گیا ہے رستے میں۔
ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی انسان کش پالیسی اور روڈ کو موت کا کنواں بنانے والے تو سب کے سامنے ہیں مگر قتل کا ایجنٹ سب کی نظروں سیاوجھل ہے!!! اور یہی اصل سانحہ ہے۔
بلتستان سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگوں نے پیر ودھائی بس اڈے پر مستقل دھندہ شروع کر رکھی ہے۔ وہ لوگ مسافروں کی انجانی اور حالت مسافرت سے ناجائز فائدے اٹھاتے ہیں۔ آپ جیسے ہی ٹیکسی یا بس سے پیرودھائی اڈے پر اترتے ہیں یہ لوگ آپ کو گھیر لیتے ہیں جس طرح ایرپورٹ پر مسافروں کو گھیر لیتے ہیں۔ وہ آپ کو لش بش بسوں کی پہلی صف کی نششتوں کاآفر کرتے ہیں۔ اور صاف ستھری بس کا ضمانت بھی دیتے۔ ساتھ میں وہ یہ خبر بھی اپ کع سناتے ہیں کہ اجکل بڑھا رش چل رہا ہے۔ یہ سیزن ہے سب لوگ بلتستان کی طر ف جارہے ہیں لہذا سیٹیں ملنا بہت ہی مشکل ہے۔ آپ اپنا بندہ ہے اس لیے اپ کو میں کم ریٹ میں اگے سیٹ پر بیٹھا دیتا ہوں۔ اس طرح میٹھی باتوں اور جھوٹی ہمدردی دیکھا کر یہ موت کے سودا گر ایک انجان مسافر کو بس یا گاڑی دیکھائے بغیر کوئی ٹکٹ تھما دیتے ہیں۔ اوپر سے رش اور مہنگائی کے نام پر اپنا کمیشن نکالتے پھر بخشش کی طلبگار ہوکر کچھ اور پیسیبٹور لیتے ہیں۔
جب مسافر گاڑی پر چڑھتے ہیں نہ تو وہ سیٹ وہی ہوتا ہے، جس کے حساب سے ان سے پیمنٹ لی گئی، نہ گاڑی وہی ہوتا ہے جس کا اس کے ساتھ وعدہ ہوا تھا۔
بیچارے مسافر کو ایک کھٹارہ گاڑی کی طرف اشارہ کرکے قاتل ایجنٹ رفو چکر ہوجاتا ہے۔۔۔۔ ڈرائیور یا کمپنی والوں سے شکوہ کرنے پر کہا جاتا ہے۔ کہ ایجنٹ نے آپ سے غلط بیانی کی ہے۔ حالانکہ یہ سب اندر سے ملے ہوئے ہیں۔ بلکہ یہ ایجنٹ کمپنی والوں کا ہی چھوڑا ہوا ہوتا ہے۔
اس سانحہ کے بعد جہاں ناقص سروس فراہم کرنیوالے کمپنیوں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے وہاں پیرودائی اڈے پہ ٹکٹ اور گاڑی بکنگ کا دھندہ کرنے والے ایجنٹ نما قاتلوں کیخلاف بھی کریک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
ورنہ ساجد شگری کو جس گاڑی میں بیٹھانے کا وعدہ کیا گیا تھا، تو دوسری گاڑی میں کیوں اور کیسے بیٹھایا گیا؟
بلکہ گلگت بلتستان کا کثرت سے سفر کرنے والا کوئی ایسا بندہ نہیں ہوگا جس کے ساتھ ایجنٹوں نے ایسا فراڈ نہ کیا ہو!
ان ایجنٹ حضرات کا بیشتر شکار جلدی میں سفر کرنے والے لوگ اورحجاج معتمریں، زائرین ہوتے جن کی اکثریت معمر اور کمزور لوگ ہوتے ہیں۔
لہذا ان نقاب پوش اور کمیشن ایجنٹ قاتلوں کو لگام دینے کی اشد ضرورت ہے۔
مسافروں کو پکڑ پکڑ کیان کھٹارا بسوں میں بیٹھانے والیاکثر یہی ایجنٹ ہی ہوا کرتے ہیں۔
لہذا سب مل کر ان کے خلاف اواز اٹھائیے۔
اور اج کے بعد تمام کمپنیوں کو اس بات کا پابند بنائے، کہ ٹکٹ اپنی آفس سے ہی جاری کرے۔ کسی بھی ایجنٹ کے زریعہ ٹکٹ ایشو کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ اور سکردو پنڈی پیر ودھائی اڈے کو ان قاتل ایجنٹوں سے پاک کیا جائے۔