گلگت بلتستان میں COVID_19 اور فوج کا کردار
تحریر: فیض اللہ فراق
ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی افواج پاکستان نے کرونا وائرس سے بچاو کیلئے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا ہے۔
مارچ 2020 میں گلگت بلتستان میں کرونا کا جب پہلا کیس سامنے آیا تو علاقے میں ایک خوف کی کیفیت تھی۔ لوگ ڈرے ہوئے تھے اور اس کیفیت سے لوگوں کو نکالنے کیلئے پرعزم قیادت کی ضرورت تھی جبکہ دوسری جانب وسائل اور موثر اقدامات بھی ناگزیر تھے، اس کڑے وقت میں کمانڈر 10 کور لیفٹینٹ جنرل اظہر عباس کی خصوصی ہدایت پر کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل احسان محمود خان نے فرنٹ مین کا کردار ادا کرتے ہوئے قوم کا مسیحا بنے اور صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر ” ٹیم گلگت بلتستان” کا جاذب نظر’ پرکشش اور مائل کرنے والا سلوگن متعارف کرایا۔
کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل احسان محمود خان ویسے بھی جنرل کم اور گلگت بلتستان کے لوگوں کے دکھ درد بانٹنے والی شخصیت کے طور پر زیادہ مشہور ہیں اسی طرح کمانڈر ٹین کور لیفٹینٹ جنرل اظہر عباس بھی اس خطے سے خصوصی دلچسپی رکھتا ہے۔۔ کمانڈر ایف سی این اے نے گلگت بلتستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنے پاس بلا کر یکجا کیا اور کرونا وائرس کی وبا کے خلاف قوم کو ایک نکتے پر مجتمع کرتے ہوئے مشترکہ اعلامیہ جاری کروایا جو کہ آزمائش کی گھڑی اور افراتفری میں مبتلا قوم کیلئے اہم بات تھی۔وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن ‘ گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال، پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈوکیٹ، تحریک انصاف کے صوبائی صدر جسٹس (ر) جعفر شاہ، اہل سنت والجماعت کے سپریم لیڈر قاضی نثار، امامیہ کونسل کے سربراہان اور آغا راحت حسین الحسینی اور الواغط فدا علی و دیگر کو ایک سلوگن کی چھتری تلے جمع کر کے مظبوط اتحاد کا پیغام دیا۔
فوج نے تفتان میں پھنسے ایک سو سے زیادہ گلگت بلتستان کے مکینوں کو بذریعہ جہاز ریسکیو کیا جبکہ گلگت بلتستان میں بھی ضرورت پڑنے پر ہیلی سروس جاری رکھی۔ چیف آف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ نے گلگت بلتستان کے حوالے سے خصوصی بیان جاری کیا جس پر وفاقی حکومت سمیت ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور دیگر تمام بڑے ادارے اور نیشنل میڈیا کی توجہ گلگت بلتستان پر مرکوز رہی۔ یہی وجہ ہے وزیر اعلی گلگت بلتستان اپنے ہر میڈیا کانفرنس میں کمانڈر ایف سی این اے اور پاک فوج کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے رہے جبکہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے حالیہ منعقدہ اجلاسوں میں سپیکر قانون ساز اسمبلی و دیگر نے کرونا کے خلاف پاک فوج کے تعاون کو سراہتے ہوئے خراج تحسین بھی پیش کیا۔ مشکل کی اس گھڑی میں پاک فوج نے قیام پاکستان سے لیکر آج تک اپنے شہدا اور غازیوں کے لواحقین تک راشن پہنچانے کا عملی مظاہرہ بھی کیا جو کہ لائق تحسین ہے، اس کے علاوہ گلگت بلتستان بھر میں پاک فوج کے تعاون سے نادار اور مستحق افراد میں خطیر راشن تقسیم کی گئی۔
کمانڈر ایف سی این اے کی خصوصی ہدایت پر گلگت بلتستان کے معذور افراد میں نقدی رقم بھی تقسیم کی گئی۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سی ایم ایچ سکردو میں گلگت بلتستان کی اولین ٹیسٹنگ لیب قائم کرتے ہوئے مقامی لوگوں کی مشکلات کو کم کیا۔ اس کے علاوہ پاک فوج کے تعاون سے ریجنل ہسپتال چلاس میں دوسری لیب کا باقاعدہ افتتاح چند دن میں ہونے والا ہے۔ پی۔ آر۔ او ٹین کور کے مطابق کمانڈر ٹین کور لیفٹنٹ جنرل اظہر عباس گلگت بلتستان میں ٹیسٹنگ لیب سے لیکر ریلیف آپریشن تک تمام امور کو خود مانیٹر کرتے رہے ہیں۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں لیفٹنٹ جنرل اظہر عباس اس سے قبل مری میں جی۔ او۔ سی کمان کر چکے ہیں اسلئے وہ بالخصوص کشمیر اور گلگت بلتستان کے حوالے سے بھر پور ادراک رکھتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں ایف سی این اے کے تعاون سے نادار اور مستحق افراد میں بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن تکمیل کو پہنچا۔ صوبہ بھر میں مستحق افراد میں کل چھپن ہزار چھ سو سنتیس(56637) راشن پیکیج تقسیم کئے گئے۔ پی۔ ار۔ او۔ ایف سی این اے کے مطابق 10350 ضلع گلگت، 2818 نگر، 2465 ہنزہ، 6377 غذر، 8806 دیامر، 4179 استور، 11849 سکردو، 2596 شگر جبکہ 4771 پیکیج ضلع گانچھے میں تقسیم کئے گئے۔
فورس کمانڈر ناردرن ایریاز میجر جنرل احسان محمود نے گلگت بلتستان کے تمام اضلاع سمیت قرنطینہ سنٹرز کا بھی دورہ کیا اور مذکورہ قرنطینہ سنٹرز کیلئے درکار ٹیکنیکل سپورٹ کی فراہمی میں بھی کردار ادا کیا اس کے علاوہ کمانڈر ایف سی این اے کی ہدایت پر راولپنڈی سے گلگت طلبا اور مسافر ریسکیو کرنے کیلئے کچھ بسیں بھی فراہم کی گئی اور سینکڑوں پھنسے طلبا کو گلگت پہنچایا گیا۔ مجموعی طور پر کرونا کے خلاف جنگ میں پاک فوج نے گلگت بلتستان میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرتے ہوئے صوبائی حکومت کیلئے آسانیاں پیدا کی جس پر کمانڈر ٹین کور لیفٹنٹ جنرل اظہر عباس اور کمانڈر ناردرن ایریاز میجر جنرل احسان محمود خصوصی داد کے مستحق ہیں۔