اہم ترین

14 سالہ بہن کو قتل کرنے والا شقی القلب بھائی گرفتار، خودکشی قرار دینے کی سازش کا بھانڈا پھوٹ گیا

اشکومن(کریم رانجھا) پولیس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ روز جس 14 سالہ لڑکی کی فائرنگ سے ہلاکت کو خودکشی قرار دیا گیا تھا وہ دراصل قتل کی واردات تھا۔

ذائع نے بتیا ہے کہ مورخہ 27/05/2021 کو اطلاع ملی کہ مسمات (ف) عمر 14 سال دختر سلطان افروز ساکن چنار چٹور کھنڈ نے خود پر آتشی اسلحہ ساخت 12 بور سے فائر کیا ہے جس پر انہیں فوری طور پر چٹور کھنڈ اسپتال بعد ازاں بغرض علاج گاہکوچ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لا کر جانبحق ہوئ اس پر تھانہ چٹور کھنڈ کے SHO نے 174 ض۔ف کی کاروائ جاری رکھتے ہوئے تحقیق کا عمل جاری رکھا،

ایس۔ایس۔پی غذر عبدالمجید کو جوں ہی اس واقع کی اطلاع ملی وہ موقع پر پہنچے موقع کے مشاہدے اپنے تجربے اور تحقیق سےاس پر قتل کا شبہہ گزرنے پر اس کیس پر خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے باریک بینی سے تحقیق کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے خفیہ زرائع سمیت ایک ماہر افسر IPجان عالم کو یہ کیس سونپ دیا جس کی معاونت تھانہ چٹور کھنڈ کے عملے نے کی،جبکہ SSPغذر خود کیس کی نگرانی کرتے رہے

ماہر افسر نے تفتیش کے عمل کو تیز کرتے ہوئے کیس سے جڑے تمام زاویوں سے پردہ اٹھایا اور آخر کار ملزم تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے، اور ملزم سلطان عالم ولد سلطان افروز جو مقتولہ کا سگا بھائی ہے نے اعتراف جرم کرتے ہوئے اقرار کیا کہ اس نے اپنی بہن مسمات (ف) پر 12 بور رائفل سے فائر کیا ہے جو کہ اس کی ہلاکت کی وجہ بنی جس پر ملزم کے خلاف تھانہ چٹور کھنڈ میں مقدمہ علت نمبر 5/2021 بجرم 302 ت۔پ قائم کیا گیا۔

ایس۔ایس۔پی غذر عبدالمجید نے انسپکٹر جان عالم سمیت اس کے ساتھ اس کیس میں کام کرنے والی پوری ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ آج صحیح معنوں میں ایک مظلوم کو انصاف ملا جبکہ ضرورت بہت پہلے سے تھی اور جن گھروں میں ایسے اندھے قتل خودکشیوں کے نام پہ ہوئے ہیں ان کو اس وقت جرائت کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا تانکہ قاتل سزا پاتے اور علاقہ اس بد نما داغ سے بچ جاتا جو ایک سیاہ دھبہ ہے میں آئیندہ بھی اہلیان غذر باالخصوص اپنی بہنوں، بیٹوں سے اپیل کرونگا کہ اپنے اندر جرائت پیدا کریں جو کچھ آپکے آس پاس آپکے گھروں میں ہوتا ہے اسے مت چھپائیں مظلوم کو انصاف دلانے کے لئے پولیس کی مدد لیں اپنے پیاروں، پیاریوں کو بے آسرا مت چھوڑیں اور اس بدنما داغ کو علاقہ بھر سے ختم کرنے میں قانون کی مدد کریں، یقینا” خودکشی کےکیسز بھی ہیں اور ہونگے لیکن ہر کیس کو محض خودکشی قراد دیکر آئیندہ سے درگزر نہیں کیا جائے گا، میں جب تک اس ضلع میں ہوں جہاں خوکشی/ اقدام خودکشی ہوگی خود وقت ضائع کئے بغیر پہنچ جاونگا کوئ بھی شخص کسی خوش فہمی یا غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ قانون اور انسانی جان کے ساتھ کھلوار کرے گا سزا اور قانون سے بچ جائے گا ، اللہ تعالی ہم سب کو اچھا کرنے اچھا سمجھنے اور اچھائ کو پروان چڑھانے کی توفیق دے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button