خبریں

گلگت بلتستان میں‌ 3.4 ارب روپے کی لاگت سے 19 ترقیاتی منصوبوں‌کی منظوری اور سفارش

گلگت: چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی کی زیر صدارت DDWP کی 9ویں کانفرنس منعقد ہوئی،کانفرنس میں اس سال کے 19 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری اور سفارش کی جو کہ تقریباً 3430 ملین روپے بنتی ہے۔

اسپیشل پروٹیکشن یونٹ (SPU) جس کا تخمینہ تقریباً 800 ملین روپے ہے، منظور کیا گیا۔ اس سکیم کے نفاذ سے محکمہ پولیس کی کارکردگی میں بہت اضافہ ہو گا۔ اس میں ان کے لیئے جدید آلات اور گاڑیاں شامل ہیں جو CPEC روٹ کی فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنائیں گی۔خطے میں بجلی کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے، فورم نے 1055 ملین روپے کی سکیموں کی سفارش اور منظوری دی ہے۔ ان کی تکمیل سے عوام کو 4.5 میگاواٹ اضافی بجلی کی فراہمی یقینی ہو گی۔مزید برآں، گلگت شہر میں سمارٹ میٹرز کی تنصیب سے بجلی کی بچت ہوگی اور بجلی چوری میں بھی کمی آئے گی۔فورم نے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی 250 ملین روپے کی 2 سکیموں کی بھی منظوری دی ہے۔ یہ اسکیمیں طویل مدت میں فائدہ مند ثابت ہوں گی اور نجی شعبے کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گی۔ یہ سکیم 34 تحصیلوں کے شہریوں کو فنی مہارتیں فراہم کریں گی جس سے 34 ہزار خاندان مستفید ہوں گے۔مزید یہ کہ غیر سرکاری اداروں کے ذریعے 10 ہزار نوجوانوں کو چھوٹے کاروبار شروع کرنے کے لیے بلا سود مائیکرو فنانس قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ چیئرمین نے ایسے قرضوں کی رقم میں اضافہ کرنے اور اسے تقریباً 100 ملین روپے تک لے جانے کا اشارہ دیا۔ گلگت بلتستان اسپیشل یوتھ ایمپاورمنٹ فنڈ کے نام سے جانا جانے والا یہ پروگرام انٹرپرینیورشپ کو متحرک کرے گا۔

فورم میں محکمہ تعلیم میں 48 کروڑ روپے کی 3 سکیموں کی منظوری دی گئی۔ ان اسکیموں میں ہنزہ اور استور میں بالترتیب خواتین اساتذہ کے لیے کالج فار ایجوکیشن کے نام سے ایک ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور 2 سرکاری اسکول شامل تھے۔

اس موقع پر چیئرمین نے احکامات جاری کئے کہ موجودہ اور مستقبل کے تمام تعلیمی منصوبوں میں آئی ٹی لیبز اور کمپیوٹر لیبز کو شامل کیا جائے۔ تمام پرائمری اور مڈل سکولوں میں ایسی سہولیات کا ہونا لازمی ہے۔ انفراسٹرکچر، میٹریل، کمپیوٹر اور کتابیں حکومت فراہم کرے گی۔کتابوں کے لیئے انتخاب کا ایک مرکزی معیار ہوگا جو کہ ماہرین تعلیم کے ذریعہ طلبہ کے سیکھنے کے جستجو کو وسیع کرنے اور کتاب پڑھنے کی عادت پیدا کرنے کے لیے انجام دیا جائے گا۔ورکس ڈیپارٹمنٹ کے 845 ملین روپے کی 7 سکیمیں منظور ہوئیں،ان سکیموں کی تکمیل سے پینے کے پانی کی تقسیم میں بہتری آئے گی۔ یہ رسائی کو بھی بہتر بنائے گا۔اس حوالے سے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبہ بندی تیزی سے جاری ہے، جس سے مستقبل میں دور رس نتائج برآمد ہونگے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button