چترال

چترال میں ہنر مند خواتین کی تیار کردہ مصنوعات کی نمائش

چترال(نذیرحسین شاہ ) آغاخان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP) کے پروجیکٹ BEST4WEER
کی مالی معاونت سے بیارلوکل سپورٹ پروگرام آرگنائریشن (BLSO) کے زیراہتمام بونی سنٹر میں خواتین کے ہنر کو اُجاگر کرنے کے حوالے سے دو روزہ جاب فئیر اینڈ سکلز ایگزبیشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس کا مقصد خواتین کی فنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں کاروبار سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔ایگزیبیشن میں موڑکھو،تورکھو،مستوج ،لاسپور اور بونی کے تربیت یافتہ خواتین کی تیارکردہ ملبوسات، ہاتھ سے بنی ہوئی شالیں، ہاتھ کے بنے ہوئے دیگرسامان،گھرمیں بنائے ہوئے قالین ،روایتی کھانے اور خواتین کی فنی تربیت اور دلچسپی سے متعلق اسٹالز لگائے گئے تھے۔
ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر اپرچترال فدا الکریم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چترال کے خواتین ہرشعبے میں عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ان خواتین کی کاروباری صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے جامع پالیسی کے حوالے سے اصلاحات متعارف کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ آج کی خواتین تابناک مستقبل کی حامل رول ماڈل بنتے ہوئے کاروباری دنیا میں اپنے قدم جما رہی ہیں۔ضلعی انتظامیہ اپرچترال خواتین کو کمانے کے پائیدار مواقع فراہم کرکے ہر سطح پر بااختیار بنانے کے ایجنڈے کو مزید آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں کہاکہ خواتین کی خودمختاری کو صحیح معنوں میں حقیقت کا روپ اس وقت ملے گا جب خواتین کے حوالے سے معاشرے کے رویوں میں تبدیلی آئے گی اس حوالے اے کے آرایس پی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے جوخراج تحسین کے مستحق ہیں ۔ چترال کے لوکل سامان کو بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی ممکن بنانے کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل منیجرورک اینڈانٹرپرائز BEST4WEER اے کے آرایس پی چترال حمیدالاعظم نے مہمانوں کوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ بیسٹ فارویرپراجیکٹ کینڈین حکومت کی مالی معاونت سے چترال میں خواتین کو اقتصادی، سماجی اور قانونی لحاظ سے بااختیاربنانے اورفنی صلاحیتوں کواُجاگرکرنے کے حوالے سے کام کررہے ہیں ۔ اس پراجیکٹ کے تحت مختلف صلاحیتوں کے حامل خواتین کوخواتین کواُن کی صلاحیت کے مطابق ہنرسیکھنے کی تربیتی پروگرام اور مالی امداد فراہم کرنے کاایک طریقہ شروع کیاہے ۔
تاکہ وہ بھی معاشی طور پر مستحکم ہو سکیں۔اے کے آرایس پی کی کوششوں سے اس ایگزیبیشن میں چترال کے پسماندہ علاقوں کے خواتین اپنے ہاتھ کابنایا ہوا سامان فروخت کر رہی ہیں۔ پسماندہ طبقوں سے خواتین کی صلاحیتوں کونکھارناہماری ادارے کی اولین ترجحات میں شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ خواتین کو ہنر مند بنانے کا مقصد سماجی نظام میں برابری پیدا کرنا ہے تاکہ مرد اور خواتین ہر میدان میں برابر ہوں۔ کسی بھی ملک کو روشن مستقبل سے روشناس کرانے اور معاشرے اور خاندان کو پھلنے پھولنے میں مدد دینے کے لئے خواتین کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔
اس موقع پر ایس ڈی پی او ہیڈکوارٹراپرچترال محی الدین ،تحصیل چیئرمین تحصیل مستوج سردارحکیم ،تحصیلدارمستوج سیدعلی شاہ،سوشل ویلفیئر کے مختار،چیئرمین بی ایل ایس اوسردارحسین شاہ،سابق وی سی چیئرمین چرون شہزادہ مینر،اے کے آرایس پی کے سیدسجاد حسین ،عطاء اللہ جان،اظہراللہ ،منیجربی ایل ایس اوشیرافضل ،خواتین کونسلرزاوردوسروں نے کہاکہ چترال کے خواتین اگر انہیں خاندان کا تعاون، مناسب تعلیم، ہنر اور اپنے اردگرد کا حوصلہ افزا ماحول میسر ہو تو ہر شعبہ زندگی میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا ئیں گے ۔ خواتین ہنر مند نہیں ہو ں گی ہم دوسری قوموں کا مقابلہ نہیں کر سکتے، خواتین کی تعلیم اور فنی تربیت سے معاشرے میں نکھار پیدا ہوگا۔ دور افتادہ اور پسماندہ علاقے میں خواتین کی بہتری کیلئے مالی و تکنیکی معاونت فراہم کرنے کی ضرورت ہے
تقریب میں شریک خواتین کا کہنا تھا کہ اس طرح کی تقریبات کا انعقاد فنی تعلیم حاصل کرنے والی خواتین کی نہ صرف حوصلہ افزائی کا باعث بنتا ہے بلکہ فنی تعلیم اور اس طرح سے متعلق علم کے سیکھنے کا شوق میں اضافہ ہوتا ہے۔ خواتین کو ہنرمند بنانا اور ان کی ترقی کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لیے بنیادی عنصر ہے خواتین کی مدد کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button