ماحول

2100 تک ہندوکش قراقرم و ہمالیہ میں موجود 80 فیصد گلیشیرز پگھل جائیں گے، بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ

 بین الاقوامی تحقیقاتی و ترقیاتی ادارے آئی سی موڈ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر کرہ ارض میں مضر دھویں کے اخراج کی موجودہ شرح برقرار رہی تو عین ممکن ہے کہ سال 2100 تک ہمالیہ قراقرم اورم ہندوکش کے علاقوں میں موجود 80 فیصد گلیشیرز پگھل کر ختم ہوجائیں گے جس کے باعث ہولناک تباہی پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

رہورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ عشرے کی نسبت اس عشرے (2010 سے اب تک) میں گلیشرز کے پگھلنے کی رفتار میں 65 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر گلیشرز کا حجم سکڑ گیا تو اس کے اثرات جنوبی و وسطی ایشیا کے دو ارب سے زائد افراد پر مرتب ہونگے۔

رپورٹ کے مطابق 2100 تک علاقے میں پانی کی کمی ہوگی۔ سیلاب، زمینی تودے گرنے اور دیگر قدرتی آفات کی شرح اور شدت میں اضافہ ہوگا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان تبدیلیوں کے سب سے بُرے اثرات پہاڑی علاقوں میں موجود آبادیوں پر ہونگے۔ انسانی جانوں، املاک اور انفراسٹرکچر سمیت ثقافتی و تہذیبی اہمیت کے حامل مقامات بھی بری طرح متاثر ہونگے۔

رپورٹ کی مزید تفصیلات اس لنک پر دیکھی جاسکتی ہیں:

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button