بابوسر روڑ پر ڈکیتیوں اور لوٹ مار میں اضافہ، مسافر اور سیاح لُٹنے لگے
گلگت: شاہراہ بابوسرپر پے در پے ڈکیتیوں کے واقعات، چند دنوں میں ڈکیتی کے تین واقعات نے سیکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔
کل رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے ایک ہائیس وین نمبر گلت سے راولپنڈی جاتے ہوے غٹوم نامی جگہے پر خراب ہوگئی۔ ڈرائیور گاڑی کھڑی کر کے چلاس سے میکینک بلانے کے لئے روانہ ہوا۔ اس دوران دو نقاب پوش ڈاکووں نے گاڑی میں موجود تین مسافروں کو اسلحے کی نوک پر لوٹا اور نقد رقم اور قیمیتی موبائل فونز اور دیگر آلات چھین کر جائے واقعہ سے فرار ہوگئے۔
لوٹ مار کا شانہ بننے والوں یں نارتھ ناظم آباد کراچی کا رہائشی مصفطی گوندل، ایسٹ کراچی سے تعلق رکھنے والا محمد مصطفی، سیٹیلائیٹ ٹاون روالپنڈی کا رہائشی مہدی مراد، ویسٹ کراچی کا رہائشی نروان علی، انیک مراد (ایسٹ کراچی)، شریال اور محمود عمر شامل تھے، جو بغرض سیاحت گلگت بلتستان میں وقت گزار کر واپس جارہے تھے۔
ڈکیتی کے پے درپے واقعات نے سیکیورٹی انتظامات کی قلعی کھول دی ہے۔ عوامی حلقوں نے ان واقعات پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوے سیکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ سڑکوں کو محفوظ بنانے کے لئے گلگت بلتستان حکومت اور خیبر پختونخواہ حکومت مل کر لائحہ عمل طے کرے تاکہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائی جاسکے۔