سیاست

ضمنی انتخاب کا حتمی نتیجہ جاری نہ کرنے کے خلاف چار دنوں سے استور میں تحریک انصاف کا دھرنا جاری

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنما گزشتہ چار دنوں سے استور حلقہ ایک میں حتمی نتائج جاری نہ کرنے کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد حتمی نتائج کا اعلان کیا جائے۔

یاد رہے کہ سابق وزیر اعلی کی جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے بعد گلگت بلتستان اسمبلی کے حلقہ 13، استور 1، میں ضمنی انتخابات ہوے تھے جس میں سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر ریٹائرڈ جج محمد خورشید خان 6،164 ووٹ  لے کر فتحیاب ہوے تھے، جبکہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے امیدوار فرمان علی 4،899 ووٹس کے ساتھ دوسرے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار (4،125) تیسرے نمبر پر تھے۔

ان نتائج کے خلاف پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار فرمان علی نے غیر قانونی طریقے سے ووٹ حاصل کرنے کا الزام لگا کر شکایت داخل کی تھی۔

چیف الیکشن کمشنر نے اس شکایت کے بعد حتمی نتائج جاری نہ کرنے کا حکم دیا اور تینوں امیدواروں کو سماعت کے لئے پیش ہونے کا حکم جاری کردیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کا الزام ہے کہ حتمی نتائج کا اعلان نہ کرکے ان کی جیت کو شکست میں بدلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف پر ووٹ خریدنے کے لئے ڈالرز تقسیم کرنے کا الزام لگایا ہے۔

یاد ہے کہ سابق وزیر اعلی کی نااہلی کے بعد تحریک انصاف نے سابق وزیر اعلی کے والد ریٹائرڈ جج محمد خورشید خان کو ٹکٹ جاری کیا تھا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button