بلاگز

شہری زندگی :تعلیم ، معاشرت اور معاشی حقیقت

تحریر: خدیجہ گل
آغا خان انسٹیٹیوٹ فور ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ کراچی
———————-
زندگی کچھ لوگوں پر کتنی گراں گزرتی اس بات کی شدت کا اندازہ ایک بار پھر سے مجھے تب ہوا جب مجھے  west Karachi کے ایک جزیرے کا تعلیمی مقصد کے لیئے کئے گئے دورے پر جانے کا اتفاق ہو ۔پہاڑیوں کے بیچ خوبصورت وادیوں میں رہنے والے لوگ ہم جیسے لوگ   اس بات کا گماں کرتے آریے تھے کہ زندگی ہمارے لئے مشکل اور بڑے شہروں اور اس کے مضافاتی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لئے آساں ہوگی کیونکہ ہم پہاڑوں کو چیرتے ہوئے اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے بڑے شہروں کا ہی رخ کرتے ہیں ۔مگر ہم اس حقیقت سے نا آشنا ہے کہ وہاں پر زندگی بسر کرنے والے کس قدر کسمپرسی کی زندگی بسر کررہے ہیں ۔میں اس بات سے بلکل بھی خائف نہیں کہ بڑے شہروں میں بڑے بڑے تعلیمی و تحقیقی ادارے موجود ہیں جو ہمارے پاس نہ ہونے کے برابر ہے مگر کیا ہم نے ہی سوچا ہے کہ انھی شہروں سے چند منٹوں پر رہنے والوں کے اطوار زندگی کس قدر مختلف ہیں ؟ 
کیا زمینی راستہ نہ ہونا ان لوگوں کی خطا ہے جو وہاں پہ رہ رہے ہیں ۔وہاں پر زندگی بسر کرنے والے بچے چاروں طرف پانی ہونے کے باوجود پیاسے کیوں ہیں اور وہاں کے تعلیمی ادارے ویراں اور گلیاں ان بچوں سے کیوں بھری ہے جو غیر اخلاقی سرگرمیوں میں مبتلاء ہیں ؟ وہاں کے بچے جان کی بازی لگا کر سکول جانے کے بجائے  اس گد لے اور بدبودار پانی میں کیوں کودنا  کیوں پسند کرتے ہیں ؟ بچے اور نوجوان 100 روپے فی دن لے کر اپنے مسقبل کو کیوں داؤں پر لگا رہے ہیں ؟ وہاں کی بچیاں تعلیم۔کا شوق رکھنے کی بجائے کم عمری میں بیاہی جانے پر کیوں مطمئن ہیں ؟ ان سب سوالوں کے جواب ڈھونڈنے کے لئے مجھے اور آپ کو کس ورق کو کھوجنے کی ضرورت ہے ؟ یہ ہمیں معاشرتی پہلوں نظر آتا ہے ، جغرافیائی ، معاشی ، تعلیمی یا مذہبی  پہلوں جس کو آ ڑ بنا کر بہت سے لوگ اپنی زمہ داریوں سے نبرد آزما ہوتے ہیں ۔کیا وہاں پر رہنے والے بچوں کا حق نہیں کہ وہ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو اور بہترین نہیں تو پر سکون زندگی تو بسر کرسکے یا وہاں تک پہنچتے پہنچتے (EFA) Education for All ,کا نعرہ اور اسکے لئے لئے گئے initiatives دم روڈ جاتے ہیں ؟  ۔یاں کہی ایسا تو نہیں کہ ان کی حالت زار پہ ہمیں رحم آرہا ہو مگر اس اپنی اسی حالت زار پر مطمئین اور خوش ہو ؟ 
ہائے ا س فطری تجسس کا  میں کیا کروں ؟
جو  ڈھیروں الجھنوں اور وسائل کی قلت کے نظر ہوتا ہے
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button