کالمز

راہنما ہو تو شاہ کریم جیسا

لفظ امام عربی زبان کا لفظ ہے، اس کا معنی رہبر ہے۔ جس کی جمع آئمہ ہے۔ یہ اسلامی رہبری کا عہدہ ہے جو اکثر مسلمانوں کی جماعت کے رہنما کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
پرنس کریم آغاخان شعیہ امامی اسماعیلی جماعت کے سلسلہ امامت کے انچانسویں امام تھے۔
آپ نے دور جدید کے تقاضوں کے مطابق ایک ویژنری امام یعنی رہبر ہونے کا حق ادا کیا ۔
رہبر کا کام راستہ دیکھانا ہوتا ہے۔ آپ نے انیس سو پچاس کی دہائی میں اپنی جماعت کی سمت کا تعین کیا اور اسی سمت پر راہنمائی فرمائی۔
آپ نے دنیا بھر میں ہمیشہ انسانیت کے رشتے کو ترجیح دی ، انسان دوستی کا عملی مظاہرہ کیا اور اپنی جماعت کو اس کا بھر پور درس دیا۔
آپ دینے والے بنے اور اپنی جماعت کی راہنمائی کی کہ وہ بھی دینے والی بن جائے۔ آپ نے اپنے درس میں وقت، علم اور ہیسوں کے نذرانے کو بہتریں نذرانے کا درجہ دیا۔
آپ نے علم و شعور سے محبت کی اور اپنی جماعت کو بھی علم و شعور سے محبت سکھایا۔
آپ خود نفرتوں سے کوسوں دور رہے اور اپنی جماعت کو بھی نفرتوں سے دور رہنے کا درس دیا۔
آپ نے اپنی دولت کو غریبوں میں تقسیم کرنے کا عملی مظاہرہ کیا اور جماعت کو بھی اس عمل کا درس دیا۔
آپ نے کسی مسلک یا مذہب کو برا نہیں کہا اور اپنے پیروکاروں کو درس دیا کہ وہ دیگر عقائد کے لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کریں۔
آپ نے پر تشدد رویوں کو کھبی اچھا نہیں سمجھااور اپنی جماعت کو بھی ایسے عمل سے دور رہنے کی تقلین کی۔
آپ نے بلاتفریق انسانی خدمت کو اپنا مشن بنایا اور اپنی جماعت کو بھی اس کا درس دیا۔
آپ نے میٹھی اور دھیمی آواز میں بات کی ، عاجزی اور انکساری کا عملی مظاہرہ کیا اور اپنی جماعت کو بھی اس کا درس دیا۔
آپ نے دنیا کے ہر کونے میں امن کی حمایت کی اوراپنی جماعت کو ہر حال میں پر امن رہنے کی تقلین کی۔
آپ نے مخالفین کو پلٹ کر جواب نہیں دیا اور اپنی جماعت کو بھی معاف کرنے اور آگے بڑھنے کا درس دیا۔
آپ نے قدرت اور فطرت سے ہم اہنگی سیکھایا، ماحول کے تحفظ سمیت فنون لطیفہ آرکیٹیکچر، ثقافت اور زبانوں کی ترویج کا درس دیا۔
آپ نے دنیا کے تمام رنگ و نسل کے انسانوں کو ایک نظرسے دیکھا اوراپنی جماعت کوبھی اس کا درس دیا۔
آپ نے اپنی جماعت کو اپنے علم، اعلی ترین انسانی اقدار اور صلاحیتوں کے بل بوتے پر اپنی پہچان بنانے کا درس دیا۔
آپ نے اپنی جماعت کو وقت اور زمانے کے تقاضوں کے تحت اپنی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کا بھی درس دیا۔
آپ نے زندگی گزارنے کے لئے علم ،عقل اور شعور کے استعمال پر زور دیا۔
آپ نے دنیا بھر میں فلاحی کاموں کا ایک بہترین نیٹ ورک قائم کیا اور اپنے پیروکاروں کو ان فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تلقین کی۔
آپ نے اپنی جماعت کے اندر ایک بہترین ، پرامن اور خوشحال معاشرے کے قیام میں اپنا حصہ ڈالنے کا جذبہ پیدا کیا۔
آپ نے دنیاوی اور دینی امور میں اپنی جماعت کی بے مثال راہنمائی فرمائی۔
آپ کا ہر فرمان انسان دوستی کا فرمان رہا اور علم و دانش کی موتیاں بکھیراتا دیکھائی دیتا رہا۔
آپ نے اپنی ٨٨ سالہ عمر میں اپنے قول فعل سے دنیا میں اپنا لوہا منوایا۔
آپ نے اپنے کردار اور گفتار دونوں سے انسانی اقدار کی نفاست کی اعلی ترین مثالیں قائم کیں جو رہتی دنیا کے لئے مثالیں بن گئیں۔
آپ نے حقیقی رہبر ہونے کا حق ادا کیا۔ ١٩۵٧ سے ٢٠٢۵ تک امام کے عہدے پر فائز رہے، اس دوران پل پل اپنی جماعت کی بھر پوری راہنمائی کی اور عالمی منظر نامے میں اپنی جماعت کو اعلی مقام دلایا۔
شاہ کریم الحسینی کا اپنے چاہنے والوں کے لئے سب سے اچھا درس یہ تھا کہ اپنے پاوں پر کھڑے رہیں اور دوسروں کو بھی اپنے پاوں پر کھڑے ہونے میں مدد فراہم کریں۔
آپ کی دہائیوں پر مشتمل راہنمائی کا پھل آپ کی جماعت کو آج دنیا کی ایک پرامن، محنتی، ایماندار اور مہذب جماعت کے طور پر پہچان کی شکل میں مل گیا ہے۔
آج آپ کی رحلت پر آپ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دنیا بجا طور پر کہتی ہے کہ راہنما ہو تو شاہ کریم جیسا۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button