![](https://i0.wp.com/urdu.pamirtimes.net/wp-content/uploads/2025/02/475521333_1315003246318910_490264212862406090_n.jpg?resize=780%2C470&ssl=1)
تجزیاتی رپورٹ
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں تعلیمی صورتحال ایک سنگین بحران کی صورت اختیار کر چکی ہے۔
حالیہ امتحانی نتائج کے مطابق، پانچویں اور آٹھویں جماعت کے متعدد سکولوں میں ناقص کارکردگی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے باعث تعلیمی نظام پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ضلع بھر کے 125 پرائمری سکولوں میں سے 53 سکول ایسے تھے جہاں کسی بھی طالبعلم کو کامیابی نہ مل سکی اور نتیجہ صفر فیصد رہا۔ یہ اعداد و شمار تعلیمی اداروں میں معیارِ تعلیم کی انتہائی خراب صورتحال کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
مزید برآں، پانچویں جماعت کے امتحانات میں شامل 125 سکولوں میں سے صرف 6 سکول ایسے تھے جن کا نتیجہ 100 فیصد رہا۔ ان 6 سکولوں میں 29 طلبہ و طالبات نے امتحانات میں شرکت کی، جن میں سے تین غیر حاضر رہے جبکہ 26 طلبہ کامیاب ہوئے۔
آٹھویں جماعت کے نتائج بھی کچھ زیادہ حوصلہ افزا نہیں رہے۔ 45 سکولوں میں سے 3 سکول ایسے تھے جہاں کوئی بھی طالبعلم کامیاب نہ ہو سکا۔ اسی طرح، صرف 2 سکول ایسے تھے جہاں 100 فیصد طلبہ کامیاب ہوئے، لیکن ان سکولوں میں طلبہ کی مجموعی تعداد صرف 12 تھی۔
ضلع دیامر میں مجموعی طور پر امتحانات کا نتیجہ صرف 17.18 فیصد رہا، جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔ اگرحالیہ مطالبات کی روشنی میں پاسنگ مارک ۴۰ کی بجائے ۳۳ کرکے یہ شرح بڑھا بھی دی جائے تو یہ سوال بہرحال قائم رہتا ہے کہ اس سے معیار تعلیم کیسے بہتر ہوگا؟
سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ تعلیمی اداروں میں ایسا کیا بحران ہے جو بچوں کو بنیادی تعلیمی اہلیت حاصل کرنے سے محروم کر رہا ہے؟ کیا اساتذہ کی کمی یا ناقص تدریسی معیار اس بدترین تعلیمی صورتحال کی وجہ ہے؟ یا پھر یہ سرکاری عدم توجہی کا نتیجہ ہے؟
حکومت اور متعلقہ تعلیمی ادارے ان تشویشناک نتائج پر خاموش کیوں ہیں؟ کیا وفاق سے ماہرین بلانے کے بعد حالات بہتر ہوسکیں گے یا پھر کنسلٹنسی کے فنڈز ڈکار کر پھر اگلے سال کا انتظار ہوگا؟
کیا ان ناقص نتائج پر کوئی جوابدہی ہوگی؟ صفر فیصد نتائج دینے والے سکولوں کے اساتذہ یا سربراہان کے خلاف کوئی کاروائی ہوگی؟
یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات ابھی تک نہیں مل سکے۔ دیامر سمیت گلگت بلتستان بھر میں میں تعلیمی اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، ورنہ آئندہ نسلیں بھی اسی بحران کا شکار رہیں گی۔