گلگت بلتستان حکومت کے انڈومنٹ فنڈ سے نوری ہسپتال اسلام آباد میں کینسر کے علاج کی بحالی

گانچھے: گلگت بلتستان حکومت کے انڈومنٹ فنڈ کے تحت نوری ہسپتال، اسلام آباد میں کینسر کے مریضوں کے مفت علاج کی سہولت دوبارہ بحال کر دی گئی ہے۔ فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث یہ سہولت کچھ عرصے کے لیے معطل رہی، جس کے نتیجے میں مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، حکومت کی جانب سے فنڈز کی فراہمی کے بعد یہ سہولت بحال کر دی گئی ہے، جس سے سینکڑوں مریضوں کو ریلیف ملے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، انڈومنٹ فنڈ کے تحت نوری ہسپتال میں کینسر کے مریضوں کے لیے کیموتھراپی، ریڈیوتھراپی اور سرجری کی سہولیات مکمل طور پر مفت فراہم کی جائیں گی۔ فنڈز کی معطلی کے باعث کئی مریضوں کا علاج ادھورا رہ گیا تھا، جس کی وجہ سے وہ شدید ذہنی و جسمانی دباؤ کا شکار ہو گئے تھے۔ بعض مریضوں کو بار بار ہسپتال کے چکر لگانے پر مجبور ہونا پڑا، مگر علاج ممکن نہ ہو سکا۔
نوری ہسپتال میں زیر علاج مریضوں اور ان کے اہل خانہ نے حکومت کے اس اقدام کو سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل میں فنڈز کی بندش جیسے مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔ ایک مریض کے رشتہ دار نے کہا، "فنڈز کی بندش کے باعث ہمارے مریض سمیت سینکڑوں افراد کا علاج رک گیا تھا، جس سے ان کی حالت مزید بگڑ گئی۔ اب جب علاج بحال ہو چکا ہے تو ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت مستقبل میں اس مسئلے کو دوبارہ پیدا نہیں ہونے دے گی۔”
ایک اور مریض نے حکومت سے اپیل کی کہ انڈومنٹ فنڈ کی مستقل دستیابی کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی مریض کو دوبارہ علاج میں رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔