کالمز

ہتھیار بندوق نہیں، معلومات بن گئے

سوشل میڈیا آج کے دور میں معلومات کی ترسیل کا سب سے مؤثر ذریعہ بن چکا ہے، لیکن بدقسمتی سے، گلگت بلتستان سمیت پاکستان کے کچھ لوگ اس پلیٹ فارم کو منفی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ یوٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بہت سے مواد تخلیق کرنے والے (Content Creators) مذہب، فرقے، ثقافت، اور قبائل جیسے حساس موضوعات کو جان بوجھ کر استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد سچائی پھیلانا یا کسی مذہب و ثقافت کی خدمت نہیں بلکہ صرف اور صرف زیادہ سے زیادہ ویوز، شیئرز، اور کمنٹس حاصل کر کے پیسہ کمانا ہے۔

یہ لوگ غلط اور غیر مصدقہ معلومات پھیلاتے ہیں، افواہیں اور سنسنی خیز خبریں پھیلا کر عوام کے جذبات سے کھیلتے ہیں۔ یہ لوگ کسی بھی خبر کو بغیر تحقیق کے شیئر کرتے ہیں، جس سے معاشرے میں بدگمانی اور نفرت پیدا ہوتی ہے۔ ان کے لیے فرق نہیں پڑتا کہ وہ معاشرتی تفرقہ بڑھا رہے ہیں، ان کا واحد مقصد اپنے سوشل میڈیا پیجز کو وائرل کرنا اور زیادہ سے زیادہ منافع کمانا ہے۔ ان کا کسی بھی مذہب، فرقے، ثقافت یا برادری سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، یہ صرف اور صرف جذباتی مواد تخلیق کر کے لوگوں کے احساسات اور خیالات سے کھیل کر پیسہ کماتے ہیں۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہماری توجہ، ردعمل، اور شیئرز ان کے لیے آمدنی کا ذریعہ بنتے ہیں، اس لیے ہمیں ان کو سپورٹ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

یہ سچ ہے کہ ماضی میں لوگوں کے درمیان نفرت اور دہشت گردی کے لیے بندوقیں استعمال کی جاتی تھیں، لیکن آج کے دور میں سوشل میڈیا کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ جھوٹی معلومات اور سنسنی خیز خبروں کے ذریعے لوگوں کو ایک دوسرے کے خلاف بھڑکایا جا رہا ہے، اور بدقسمتی سے ہم خود ان لوگوں کو طاقت دے رہے ہیں۔ جب ہم ان کی پوسٹس پر تبصرے (comments)، لائکس (likes) اور شیئرز (shares) کرتے ہیں، تو ہم انہیں مزید بڑھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں، جو بالآخر ہماری اپنی بربادی کا سبب بنتا ہے۔

گلگت بلتستان ہمیشہ بھائی چارے، یکجہتی اور امن کا گہوارہ رہا ہے۔ ہم سب کی خوشیاں اور غم سانجھے ہیں، ہمارا موسم، قدرتی آفات، وسائل اور خواب سب ایک جیسے ہیں۔ تو پھر ہمیں ان چیزوں میں الجھنے کی کیا ضرورت ہے جو ہمیں ایک دوسرے سے دور کر رہی ہیں؟ ہمیں چاہیے کہ ایسے مواد کو نظر انداز کریں – اگر ہم ان کو توجہ نہیں دیں گے، تو وہ خود بخود ختم ہو جائیں گے۔ تعلیم اور ترقی پر توجہ دیں – دنیا ترقی کر رہی ہے، ہمیں بھی آگے بڑھنا ہے۔ تنوع کو قبول کریں اور محبت کو فروغ دیں – گلگت بلتستان مختلف ثقافتوں اور برادریوں کا حسین امتزاج ہے، ہمیں ایک دوسرے کو اپنانا اور ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے۔ سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کریں – تعمیری اور تعلیمی مواد کو فروغ دیں اور ایسی چیزوں سے دور رہیں جو ہمارے معاشرے میں نفرت کا سبب بنتی ہیں۔

وقت آگیا ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگ غیر ضروری اور تفرقہ انگیز مواد سے دور رہیں اور اپنی توجہ ترقی، تعلیم، اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر پر مرکوز کریں۔ ہمیں اپنے علاقے کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، نہ کہ ایسی فضول بحثوں میں الجھنا جو ہمیں پیچھے لے جاتی ہیں۔ آئیے ایک دوسرے سے محبت کریں، گلگت بلتستان سے محبت کریں، اور اسے ایک پرامن اور ترقی یافتہ خطہ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں! اللہ تعالیٰ گلگت بلتستان کو امن اور علم کا

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button