حادثاتخصوصی خبر

گجرات سے تعلق رکھنے والے چار لاپتہ سیاحوں کی لاشیں 10 دن بعد استک کے مقام پر کھائی سے برآمد

 سکردو (سرورحسین سکندر) گلگت بلتستان میں سیاحت کی غرض سے آنے والے چار نوجوان سیاح، جو 16 مئی سے لاپتہ تھے، دس دن بعد استک کے مقام پر ایک گہری کھائی سے مردہ حالت میں پائے گئے۔ افسوسناک حادثے کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں سوگ کی فضا پھیل گئی۔

تفصیلات کے مطابق، گجرات کے علاقوں منگوال اور ساروکی سے تعلق رکھنے والے چاروں دوست رواں ماہ کی 12 تاریخ کو گلگت بلتستان کی سیر کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ 16 مئی کی رات وہ گلگت سے سکردو کی جانب روانہ ہوئے، مگر اس کے بعد ان سے کسی قسم کا رابطہ نہ ہو سکا۔ اہل خانہ کی جانب سے 21 مئی کو ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 گلگت بلتستان کو ایک تحریری درخواست ارسال کی گئی، جس میں نوجوانوں کے لاپتہ ہونے کی تصدیق اور تلاش میں مدد کی اپیل کی گئی تھی۔

ریسکیو 1122 سکردو کی ٹیم نے مسلسل تین روز تک مختلف ممکنہ مقامات پر سرچ آپریشن جاری رکھا۔ بالآخر 26 مئی کو ان کی گاڑی گنجی پڑی روندو کے قریب ایک گہری کھائی میں پائی گئی۔ ریسکیو 1122 اور پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران لاشیں انتہائی دشوار گزار علاقے سے نکالی گئیں۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق، گاڑی کو استک کے مقام پر خوفناک حادثہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں چاروں نوجوان موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ دو نوجوانوں کی لاشیں ابتدائی طور پر نکال کر ڈمبوداس ہسپتال منتقل کی گئیں، جہاں ضروری قانونی کارروائی کے بعد انہیں ان کے آبائی علاقوں کی طرف روانہ کیا جائے گا۔ باقی دو لاشوں کی بازیابی کا عمل بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔

جاں بحق ہونے والے سیاحوں کی شناخت کر لی گئی ہے اور ان کے خاندانوں کو اطلاع دے دی گئی ہے۔ حادثے کے بعد علاقے میں غم کی فضا چھا گئی ہے اور سوشل میڈیا پر بھی صارفین نے اس المناک واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

محکمہ سیاحت، ریسکیو 1122 اور مقامی انتظامیہ نے اس واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سیاحوں سے گزارش کی ہے کہ وہ سفر کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور خطرناک موسم یا رات کے وقت پہاڑی راستوں پر سفر سے گریز کریں۔

یہ واقعہ ایک تلخ یاد دہانی ہے کہ گلگت بلتستان کے خوبصورت مگر دشوار گزار راستے جہاں قدرتی حسن سے بھرپور ہیں، وہیں محتاط ڈرائیونگ اور پیشگی تیاری کی شدید ضرورت بھی رکھتے ہیں۔

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button