
گلگت: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں پاکستان کی جدید ترین فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کیمپس اور سکی اینڈ اسپورٹس اکیڈمی کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں طلبہ، اساتذہ، سرکاری نمائندگان اور معززینِ علاقہ نے شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ طلبہ و طالبات ملک کا قیمتی سرمایہ اور روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ تعلیم، تحقیق، امن اور بھائی چارے کے حقیقی سفیر بنیں اور علمی میدان میں نمایاں کارکردگی کے ذریعے ملک و قوم کا نام روشن کریں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان سمیت پورے ملک میں نوجوانوں کی تعلیمی و فنی ترقی کو اولین ترجیح دے رہی ہے، اور KIU میں جدید انجینئرنگ کیمپس اور سکی اینڈ اسپورٹس اکیڈمی اسی سلسلے کی اہم کڑی ہے۔
وفاقی وزیر نے یقین دلایا کہ یونیورسٹی کی بنیادی ڈھانچے کی بہتری، تینوں سب کیمپسز کے آپریشنل بجٹ میں اضافے اور مین کیمپس کے لیے خصوصی فنڈز کے معاملے پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے فوری بات چیت کی جائے گی، تاکہ طلبہ کو عالمی معیار کی تعلیم و تحقیق کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سب کیمپسز ان کی ذاتی توجہ کا مرکز ہیں اور انہیں مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ دور دراز علاقوں کے طلبہ کو گھر کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم میسر رہے۔
پروفیسر احسن اقبال نے طلبہ سے ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے چہروں پر ترقی اور تعمیرِ وطن کا عزم دیکھ کر واضح ہوتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ قراقرم یونیورسٹی جلد علم و تحقیق کا ایک عالمی مرکز بنے گی۔
تقریب سے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور صدر مسلم لیگ (ن) حافظ حفیظ الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے KIU کی مزید ترقی کے لیے ہر ممکن کردار ادا کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ طلبہ ہی مستقبل ہیں، اور ان کے بہتر کل کے لیے بہترین فیصلے کیے جاتے رہیں گے۔
اس سے قبل وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے خیرمقدمی کلمات پیش کرتے ہوئے گزشتہ ساڑھے سات برس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے ملنے والے تعاون پر اظہارِ تشکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسی تعاون کی بدولت جدید انجینئرنگ فیکلٹی، سکی اینڈ اسپورٹس اکیڈمی اور خصوصی انڈومنٹ فنڈ کے قیام جیسے منصوبے ممکن ہوئے۔
تقریب کے دوران دیگر معززین نے بھی خطاب کیا اور یونیورسٹی کے ترقیاتی سفر کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ آخر میں طلبہ نے وفاقی وزیر سے تعلیم اور ترقی کے امور پر مختلف سوالات کیے جن کے انہوں نے تفصیلی جوابات دیے۔




