وزیر اعلی نے مستعفی ہو کر سیاسی شہید ہوںے کا موقع گنوا دیا: منظور پروانہ
گلگت (پریس ریلیز) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے استعفٰی دے کر سیاسی شہید ہونے کا نادر موقع گنوا دیا ، شاہ جی اپنے بیان کی لاج نہیں رکھ سکا تاہم گلگت بلتستان میں کرپشن کا سہرا مہدی شاہ کے سر سے کوئی چھین نہیں سکتا ، کرپشن کی حمایت کرنے اورملازمتوں کو فروخت کرنے کا الزام وزیر اعلٰی پر ایک ایسا داغ ہے جسے” ہرگسہ نالہ” کا پانی بھی دھو نہیں سکے گا۔ ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چئیرمین منظور پروانہ نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں چیف سکریٹری اور وزیر اعلیٰ کا آمنا سامنا نہیں بلکہ حق پرستی اور باطل پرستی آمنے سامنے آچکے ہیں، قانون اور لا قانونیت کی پنجہ آزمائی ہو رہی ہے، کرپشن اور ایمانداری کا مقابلہ ہو رہا ہے، حلال خوری اور حرام خوری کی ریس لگی ہوئی ہے ، اچھائی اور برائی کی اس معرکے میں ایک طرف چیف سکریٹری کے ساتھ حق پرست عوام کھڑے ہیں تو دوسری طرف وزیر اعلیٰ کے ساتھ بد عنوان رفقاء ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں۔ یہ امر باعث شرمندگی ہے کہ گلگت بلتستان کے محکموں میں گریٹ 1 سے لے کرگریٹ18 تک کوئی بھی سرکاری ملازم ٹیسٹ اور انٹر ویو د ے کر میرٹ پر بھرتی ہونے کے لئے تیار نہیں اور ہر کوئی میرٹ کو پامال کر کے دوسروں کا حق مارنے پر تلے ہوئے ہیں اور ان لوگوں کوبعض منتخب عوامی نمائندوں کی سپورٹ\” سونے پر سہاگہ\” ثابت ہو رہا ہے ۔
منظور پروانہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے کرپشن نواز افراد کی ذہنیت اور سوچ باشعور شہریوں کے لئے تکلیف دہ ہیں ، یہ لوگ سفارش اور رشوت پر سرکاری اداروں میں اپنی قابلیت اور تعلیم سے بڑھ کر اعلٰی پوسٹوں پر کنٹریکٹ ملازمت حاصل کرتے ہیں اور میرٹ کی دھجیاں اڑا کر راتوں رات مستقل ہو جاتے ہیں ، ان کی وجہ سے معاشرے میں پڑھے لکھے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ غریب لوگوں کے بچوں کی حق تلفی ہو رہی ہے ، انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے ملازمین سے ٹیسٹ نہ لیا جائے بلکہ انہیں غیر قانونی کام کرنے کی جرم میں سزائیں دی جائیں اور ان افراد کو سپورٹ کرنے والے سیاست دانوں کو بھی نا اہل قرار دیا جائے۔