گلگت بلتستان

اہلیان تھور نے شاہراہ قراقرم بند کردیا، دیامر بھاشا ڈیم حدبندی تنازعہ شدت اختیار کر رہاہے

KKH
چلاس(اسداللہ چلاسی) دیامر بھاشہ ڈیم حدود تنازعہ شدت اختیارکر گیا ،دونوں اطراف کے قبائل میں مسلح تصادم کا امکان،اہلیان تھور نے بھاری پتھر ڈال کر شاہراہ قراقرم کوہرقسم کے ٹریفک کے لئے مکمل بند کردیا ہم گلگت بلتستان کی حدود کی جنگ لڑرہے ہیں گلگت بلتستان کے عوام اپنی تمام تر اختلافات بھلا کر یک جان ہوکر ہمارے ساتھ مکمل تعاون کریں ڈیم کی ریالٹی صرف دیامر یا تھور کے عوام کو نہیں ملے گی بلکہ پورے خطے کے عوام مستعفید ہونگے خیبر پختونخواہ کے عوام سوچی سمجھی سازش کے تحت ڈیم کا عظیم منصوبہ سبوتاز کرنے پر تلے ہوئے ہیں وفاق مسلئے کا حل نکالیں ہم کسی صورت اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیںینگے عمائدین تھور کا تھور داس میں صحافیوں سے گفتگو ۔ تھور سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد علی الصبح سے ہی تھور داس میں جمع ہوئے عمائدین اور عوم تھور نے متفقہ طور پر شاہراہ قراقرم کو ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند کردیا ۔
بعد ازنماز ظہر اسسٹنٹ کمشنر ایل آر ڈی ایس پی ہیڈکوارٹرامیر خان اور مسافروں کی مسلسل کاوشوں کی نتیجے میں عمائدین تھور نے ایک گھنٹہ کے لئے شاہراہ قراقرم کو ہر قسم کے ٹریفک کے لئے کھول دیا اور شاہراہ قراقرم پر موجود کانوائے سمیت سینکڑوں دیگر گاڑیاں کراس کروانے کے بعد دوبارہ شاہراہ قراقرم کو ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند کر دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شاہراہ قراقرم پر اس وقت تک ٹریفک بند رکھیں جب تک حدود تصفیہ کا حل نکل نہیں آتا ۔اس موقع صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد صادق نے کہا کہ عوام تھور نے ہمیشہ پرامن انداز میں اپنے حق کے لئے آواز بلند کی ہے لیکن عوام ہربن نے زیادتیوں کی انتہا کر دی ہے بھاشہ پل تک گلگت بلتستان کا حدود ہے جس کے دستاویزی ثبوت ہمارے پاس موجود ہے دوسری طرف گندلو نالہ صدیوں سے عوام تھور چراگاہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور ہرسال پولیو کی ٹیمیں تھور سے جاکر پولیو کمپین چلاتی ہیں نیز جنگلات کی مارکنگ بھی ہم نے کرائی ہے ہر سال کی طرح امسال بھی ہمارے لوگ بکریوں کے ہمراہ گندلو نالہ میں موجود ہیں گذشتہ رات سینکڑوں بکریاں چوری کی گئی جس میں ہم نے ملزمان کے نام کے ساتھ ایف آئی آر درج کرادی ہے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کالاباغ ڈیم کے بعد دیامر ڈیم کو متنازعہ بنانے پرتلے ہوئے ہیں حالانکہ سو فیصد متاثرہم ہو رہے ہیں اور نت نئے مطالبات کے پی کے کے لوگ کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اہلیان تھور اپنا سب کچھہ داؤ پر لگا دینگے لیکن اپنے حدود پر کسی کو قبضہ جمانے نہیں دینگے انہوں نے کہا کہ بھاشہ پل سے بصری چیک پوسٹ تک کا آٹھ کلومیٹر کا علاقہ ہماری ملکیت ہے کسی قسم کی سودے بازی نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہا کہ جی بی کے عوام اپنے حقوق کے لئے ایک ہو جائیں اور ہمارے ساتھ مکمل تعاون کریں کیونکہ ڈیم کی ریالٹی گلگت بلتستان کے عوام کو ملے گی کسی ایک ضلع کو نہیں۔۔۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button