گلگت بلتستان
گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں کنٹریکٹ ملازمین ریگولرائزیشن ایکٹ 2014 اتفاق رائے سے منظور
گلگت(نامہ نگار) گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی نے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا بل اتفاق رائے سے پاس کردیا ۔ قرارداد ڈاکٹرعلی مدد شیر نے پیش کی ، تمام ممبران اسمبلی نے حمایت میں ووٹ دیا۔ مخالفت میں ایک ووٹ بھی نہیں پڑا۔
ممبران اسمبلی نے مسودہ قانون پر بحث کرتے ہوے کہا کہ ان تمام آفیسران کو کافی پہلے ریگولر کرنا چاہیے تھا جو نہ ہوسکا۔ گلگت اسمبلی سے منظوری کے بعد اس ایکٹ کو حتمی منظوری کے لیے گورنر گلگت بلتستان کو ارسال کردیا گیا۔
ایکٹ میں واضح کہا گیا کہ ان تمام ملازمین کو ریگولر کیاجائے گا جو ریگولر پوسٹوں پر کام کررہے ہیں۔ اس ضمن میں کوئی مالی دشواری پیش نہ ہو اور جو باقاعدہ ٹیسٹ انٹرویو دے کر بھرتی ہوے ہیں. ساتھ ہی ایکٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مستقل ہوںے کے لیے لازمی ہے کہ گریڈ ایک سے چودہ تک کے ملازمین نے ایک سال سروس کی ہو اور گریڈ 16سے 18کے ملازمین نے دوسال سروس کی ہو۔ ایکٹ میں ملازمین کی سینارٹی، رولز اینڈ ریگولیشن اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلات بھی بیان کی گئی ہیں.
اس ایکٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے مختلف سرکاری محکموں پاپولیشن ویلفیئر، فشریز، ایجوکیشن،ماحولیات،سی آئی ٹی، سیاحت، وومن ویلفیئر، پلاننگ،فنانس،ایگریکلچر، واٹر مینیجمنٹ،وائلڈ لائف، لائف اسٹاک،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن،منرل اینڈ مائننگ، انڈسٹریز اور دیگر محکموں میں گریڈ سولہ کے 47، گریڈ 17کے161 اور گریڈ 18کے 5 آفیسران سمیت گریڈ ایک سے چودہ تک کے ہزاروں ملازمین کو ریگولر کیا جائے گا۔
2009 کے سلف اینڈ امپاورمنٹ آرڈر اور وفاقی انتظامیہ کے احکامات کے مطابق گلگت بلتستان کی اسمبلی مذکورہ شرائط پر پورے اترنے والے عارضی ملازمین کو ریگولر کرنے کا اختیار رکھتی ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بل پاس کیا گیا۔