گندم کی سبسڈی پر احتجاج کرنے والی جماعتوں کیلئے مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے: وزیر اعلی
گلگت (خبر نگار) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر کی غلط بیانی کی وجہ سے گلگت بلتستان میں احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوا وہ گھڑی باغ گلگت میں اپنے جلسے میں(ن) کے52 نکاتی ڈیمانڈ کو حل کرنے کے بجائے سیاسی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی قیمت میں اضافے یا کمی کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس ہے. اگر برجیس طاہر اور سیکریٹری شاہد اللہ بیگ اب بھی تحریری طورپر لکھ دیں کہ گندم میں تعین کا اختیار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے پاس ہے اور صوبے کو خط لکھیں کہ قیمتوں میں کمی کا اختیار میرے پاس ہے تو میں کل ہی عوام کے اس مطالبے کو حل کرونگا اور وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کے متوقع دورے سکردو پر اس مسلئے پر بات کرونگا۔
یہ بات انہوں نے منگل کے روز نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا اور وفاقی وزیربرجیس طاہر کو سیکریٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان شاہد اللہ بیگ صیح طریقے سے بریفنگ نہ دے سکا جسکی وجہ سے وفاقی وزیر برجیس طاہر نے گلگت کے جلسے میں ایسی بات کی اور نوبت یہاں تک آئی کہ گلگت بلتستان کے عوام دھرنے دینے پر اتر آئے ۔ وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ نے کہا کہ سیکریٹری کشمیر افیرز کی زمہ داری بنتی تھیں کہ وہ وفاقی وزیر کو حقائق سے آگاہ کرتے اور گلگت کے عوام جلسے میں برجیس طاہر سچائی بتاتے لیکن حقائق سے منافی باتیں کی گئی گندم پر سبسڈی کی قیمت ہی وفاقی حکومت ادا کرتی ہے خواہ وہ سبسڈی گندم کی قیمت پر ہو یا پھر گندم کی ٹرانسپورٹ کرنے پر وفاق ادا کرتا ہے اس میں صوبے کا کوئی کردار نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا کہ گندم کی سبسڈی پر احتجاج کرنے والے جماعتوں کیلئے مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے جب چاہیے احتجاج کی بجائے مذاکرات کریں پر امن احتجاج جمہوری حق بنتا ہے دفعہ144 کے باوجود احتجاج کیلئے اجازت دے دیا ہے ۔مذاکرات کریں تو ایکشن کمیٹی کو حقائق سے آگاہ کرونگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام ہماری اپنی ہے۔ عوام کے احتجاج کا سن کر میں خود گلگت آیا ہوں تاکہ عوام کے ساتھ ملکر انکے مطالبات پر غور کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں ان سیاستدانوں اور بیورو کریٹس میں سے نہیں کہ میں صوبے میں احتجاجی دھرنوں کی اپیل کی باز گشت کو سن کر اسلام آباد میں ڈیرے ڈالے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا کہ قوم پرست جماعتوں کا گندم سبسڈی کے نام پر اپنا مخصوص ایجنڈا ہے جبکہ دیگر جماعتیں اس ایشو پر سیاست کرنا چاہتی ہے تو اپنے انتخابی منشور میں گندم سبسڈی کو شامل کریں کیونکہ موجودہ سال انتخابات کا سال ہے۔ انتخابی تیاریاں کرنا چاہتے ہیں تو وہ علاقے کے آئینی حقوق پر سیاست کریں س۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ نے کہا کہ گندم سبسڈی ہمارے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو کا گلگت بلتستان کے عوام پر ایک ایسا احسان ہے کہ ہمارے سیاسی مخالفین ہمارے خلاف تقریر کرتے ہوئے بھی ہمارے قائد کے احسان کو یاد کرتے ہیں تو ایسے میں ہم عوام کے پر امن احتجاج کو بھی انکا جمہوری حق سمجھتے ہیں لیکن کسی کو بھی ریاست کے خلاف بات کرنے، امن وا مان میں خلل ڈالنے اور زبردستی احتجاج کیلئے لوگوں کو سڑکوں پر لانے کی ہر گز اجازت نہیں دئیے سکتے ہیں جو بھی قانون شکنی کریگا انکے خلاف سخت قانونی کاروائی ہوگی۔