گلگت بلتستان

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں گلگت بلتستان کے لئے خصوصی سب کمیٹی بنائی جائیگی: افراسیاب خٹک

02

گلگت( پ ر) سینیٹر افراسیاب خان خٹک نے کہا ہے کہ سینٹ کی ایک سب کمیٹی برائے گلگت بلتستان بہت ہی جلد بنائی جا رہی ہے جو گلگت بلتستان کے مسائل کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر کام کرے گی اور وفاقی حکومت کو اپنی سفارشات سے آگاہ کرتی رہے گی۔

انسانی حقوق، گورننس اور علاقائی امور کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سیشن میں شریک آفیسران سے مختلف سوالات کیئے اور اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔سینیٹ میں قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے ممبران نے سینیٹر افراسیاب خٹک کی سربراہی میں گلگت بلتستان کے دورے کے دوسرے روزایک میٹنگ میں شرکت کی اور صوبے میں نظام حکومت امن عامہ، گورننس ، انسانی حقوق ، سیاحت ، تعمیرات اور صحت کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کی۔ سینٹ کی فنکشن کمیٹی کے چیئر مین نے کہا کہ کمیٹی ممبران ایوان بالا سمیت تمام دیگر فورمز پر گلگت بلتستان کے حقوق کی نمائندگی کرتے ہوئے صوبے کے مسائل کو اجاگراور ان کے حل کے لیئے کوششیں کرتی رہے گی۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ گلگت بلتستان کا علاقہ قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور حکومت کی خصوصی توجہ سے یہ صوبہ ترقی کی اعلی مثال بن کر ابھر سکتا ہے۔ اس سلسلے میں معدنیات اور سیاحت کے شعبے پر مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر نا گزیر ہے اور اس کے لیئے بھی وفاقی حکومت کو سفارشات پیش کی جائیں گی۔

اس اجلاس میں گلگت بلتستان کے اعلی انتظامی آفیسران نے شرکت کی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئر مین سینیٹر افراسیاب خان خٹک کی سربراہی میں آنیوالے وفد کو چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کے کانفرنس روم میں ایک تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ گلگت بلتستان حکومت کی مجموعی کارکردگی اور حکومتی ترجیحات کے حوالے سے اس بریفنگ میں سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر عطا الرحمان نے ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی اور مختلف سوالات کے جوابات دیئے اور علاقے کو درپیش مسائل کے حوالے سے وفد کو آگاہ کیا۔

ڈاکٹر عطا الرحمان نے صوبے میں انسانی حقوق کے لیئے کئے جانے والے اقدامات سے روشناس کرتے ہوئے کئی اور دیگر معاملات پر بھی بات کی۔ڈاکٹر سعد خان سیکریٹری سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن و انفارمیشن ڈپارٹمنٹ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی انتظامیہ کو دیئے جانے والے اختیارات پرروشنی ڈالی۔ وفد کے اراکین میں سینیٹر فرحت اللہ بابر، مشاہد حسین، نسرین جلیل ، ثریا امیر الدین ،فرح عباسی ، سحرکامران، ہدایت اللہ شامل تھے۔

اس موقع پر صوبے کے تمام اہم محکمہ جات کے سیکریٹریز نے گلگت بلتستان کی موجودہ صورتحال اور اپنے محکموں کی جانب سے علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیئے جاری اقدامات سے سینیٹرز کے وفد کو آگاہ کیا۔ سینیٹر افراسیاب خان خٹک نے اس موقع پر کہا کہ صوبے کے تمام مسائل کے حوالے سے انکی کمیٹی اسلام آباد میں بات کرے گی اور ممکنہ حل کے لیئے اپنی سفارشات بھی پیش کرے گی۔ گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی مجموعی صورتحال ، شعبہ صحت ، تعلیم ،جیلوں کی تعمیر، علاقے میں فضائی سفر کی سہولیات، سیاحت کے مواقع، معدنیات کی حصولی اور ان کے ایکسپورٹ کے مواقع کے موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی اور تمام سیکریٹریز نے اپنے اداروں کی کارکردگی اور مستقبل کے لیئے ممکنہ چیلینجز اور انکے حل کے بارے میں کمیٹی کے اراکین کو آگاہ کیا۔ سینیٹرز کے وفد نے کہا کہ گلگت بلتستان اپنے قدرتی حسن کی بدولت پاکستان کا خوبصورت ترین صوبہ ہے اور یہاں سیاحت کے بہترین موقع موجود ہیں۔ صوبے میں بجلی کی پیداوار کے لیئے مواقع اور موزوں سستے ترین وسائل رکھنے کی وجہ سے بھی یہ صوبہ مزید توجہ کا متقاضی ہے۔ تعلیم کے شعبے میں گلگت بلتستان میں معیار کی بہتری اور موجودہ سسٹم کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیم کی موجودہ شرح انتہائی اطمینان بخش ہے اور اس مزید بہتر کرنے کی گنجائش ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button