گلگت بلتستان

چیرلفٹ کا رسہ ٹوٹنے سے ایک شخص دریائے گلگت میں بہہ کر جان بحق ہو گیا، لاش نکالنے میں انتظامیہ ناکام

ریسکیو ١١٢٢ کے اہلکاروں کو پانی سے لوگوں کو نکالنے کی تربیت نہیں دی گئی ہے، جسکی وجہ سے وہ دریائے گلگت میں اترنے سے گریزاں ہیں
ریسکیو ١١٢٢ کے اہلکاروں کو پانی سے لوگوں کو نکالنے کی تربیت نہیں دی گئی ہے، جسکی وجہ سے وہ دریائے گلگت میں اترنے سے گریزاں ہیں
گلگت (طاہر رانا) گلگت کے مضافاتی گاوں بارگو میں چئیر لفٹ کی تار ٹوٹنے سے سلیم نامی شخص دریا گلگت میں بہہ گیا ، 8:30 صبح 1122کو واقع کی اطلاع دے دی گئی، عوام نے نعش کو ہرپون کے مقام پر دریافت کیا اور ریسکیو کو اطلاع کر دی ،ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچی لیکن بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ، ریسکیو کے اہلکاروں کا کہنا ہیکہ انہیں واٹر منیجمنٹ کی ٹریننگ نہیں دی گئی ہے وہ مذکورہ نعش کو دریا سے نہیں نکال سکتے ہیں ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نعش کو بذریعہ ہیلی کاپٹر نکالا جا سکتا ہے، تاہم جمعے کے روز 2 بجے تک نہ تو ریسکیو کا کوئی ذمہ دار جائے وقوعہ پہنچا اور نہ ہی نعش نکالی گئی ، مبصرین کا کہنا تھا کہ اگر نعش کو فوری طور پر نہیں نکالا گیا تو اس کے بہہ جانے کا بھی خطرہ ہے ، ابھی تک نعش نکالنے کی ناکام کوشش تک نہیں گئی، دریا میں بہہ جانے والے شخص کی نعش کو اس حالت میں کئی گھنٹوں تک پڑے رکھنا نہ صرف گلگت بلتستان انتظامیہ کی بے حسی ہے بلکہ ایک شرمناک حرکت بھی ہے، دوسرے ملکوں میں کتوں کو بھی ریسکیو کیا جاتا یہاں ایک انسان کی نعش بے بسی کی تصویر بنی سب کو دعوت فکر دے رہی ۔
تصویر کے مسخ شدہ حصے کے پیچھے دریا میں گرنے والے شخص کی لاش چھپانے کی کو شش کی گئی ہے جو دریا کے کناروں سے لوگوں کو نظر آرہا ہے
تصویر کے مسخ شدہ حصے کے پیچھے دریا میں گرنے والے شخص کی لاش چھپانے کی کو شش کی گئی ہے جو دریا کے کناروں سے لوگوں کو نظر آرہا ہے

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button