چترال

چترا ل میں لوڈشیڈنگ اور گولین واٹر سپلائی کے معاملے میں قومی نمائندگان کی خاموشی قابلِ افسوس ہے۔نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ

Niaizi advoچترال(بشیر حسین آزاد) انسانی حقوق کے چیئرمین اور معروف قانون دان نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے ایک اخباری بیان میں چترال شہر میں گذشتہ تین مہینوں سے بجلی کی عدم فراہمی پر اور اس سلسلے میں چترال سے منتخب قومی نمائند گان کی عد م دلچسپی اور سُستی پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس وقت قومی اور صوبائی اسمبلی میں چترال سے 4منتخب نمائند گان موجود ہیں مگر یہ بات قابل افسوس ہے کہ وہ چترال شہر کا بجلی کا مسئلہ حل کرنے میں بُری طرح ناکام ہوئے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ شہزادہ افتخار الدین نے قومی اسمبلی کے ممبر ہونے کے ساتھ ساتھ اسمبلی کے اندر آل پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر بھی ہیں۔مگر اُنہوں نے چترال میں بجلی کے مسئلے کے بارے میں کھبی بھی قومی اسمبلی کے فلور پر بات نہیں کی۔اور نہ ہی کوئی واک آوٹ کیا اسی طرح صوبائی اسمبلی کے ممبران سلیم خان،سید سردار حسین اور حکمران پارٹی کے خاتون ممبر اسمبلی فوزیہ بی بی کو بھی صوبائی اسمبلی کے فلور پر اس مسئلے کو اُٹ
ھانا چاہیئے تھا اور تسلی بخش جواب نہ آنے پر کم از کم اجلاس کا بائیکاٹ کرنا چاہئیے تھا۔اُنہوں نے کہا کہ ہمارے اسمبلی ممبران کی رسائی صرف ڈپٹی کمشنر چترال کی حد تک محدود ہے۔اُنہوں نے سوال کیا کہ کیا ڈپٹی کمشنر چترال بجلی کا مسئلہ حل کرسکتا ہے؟نیازاے نیاز ایڈوکیٹ نے چترال ٹاون کے لئے گولین واٹر سپلائی پراجیکٹ کے افتتاح کے چند منٹوں بعد منصوبے کی ناکامی پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ناقص کام پر منصوبے کے زمہ داران کے خلاف جلد از جلد کاروائی کی جائے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button