حقوق کے لئے کام کرنے والوں کو غداری کے مقدمات سے مرعوب نہیں کیا جاسکتا، منظور پروانہ
سکردو( پریس ریلیز) گلگت میں بابا جان اور ان کے ساتھیوں کی رہائی کے لئے نکالی گئی ریلی کے شرکاء پر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی غداری کے مقدمات حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے ، گلگت بلتستان میں انسانی حقوق اور قومی حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والوں کو غداری کے جعلی مقدمات سے مرعوب نہیں کیا جا سکتا ، صوبائی حکومت قوم پرست رہنماؤں اور انسانی حقوق کے نمائندوں پر بنائے گئے جھوٹے مقدمات فوری ختم کرتے ہوئے ہنزہ کے جوانوں کو رہا کرنے کے احکامات جاری کریں۔ ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چئیرمین منظور پروانہ نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں فلسطین کی سی صورتحال پیدا کی جارہی ہے اور یہاں کے عوام کے حقوق کے لئے اٹھنے والی ہر آواز کو طاقت کے ذریعے دبایا جا رہا ہے ، گلگت بلتستان میں حالیہ عدالتی سزاؤں اور اس کے بعد ان سزاؤں پر احتجاج کنے والوں پر مقدمات کی اندراج سے عالمی سطح پر اس تاثر کو تقویت ملتی جارہی ہے کہ حکومت متنازعہ خطے میں اٹھنے والی ہر قسم کی آواز سے خوف زدہ ہے اور یہاں کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے لئے سرکاری مشنری کو ہر جائز و نا جائز طریقے سے استعمال کر رہی ہے۔
منظور پروانہ نے کہا کہ باباجان اور ان کے ساتھیوں پر انسداد دہشت گردی کے قانون کا اطلاق ،قوم پرستوں و انسانی حقوق نمائندوں پر قائم غداری کے مقدمات پر وفاقی جماعتوں ، مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی خاموشی گلگت بلتستان کے ہر شہری کے لئے سوالیہ نشان ہے ، وفاق پرستی اور مفادات کی سیاست کرنے والوں کو سانحہ عطا آباد نے بے نقاب کر دیا ہے ۔ اگر گلگت بلتستان کے حقوق کے لئے آوز بلند کرنے والوں کو دیوار سے لگانے کا سلسہ جاری رہا تو گلگت بلتستان ایک خطر ناک انسانی المیے کا شکار ہو سکتی ہے۔