کالمز

وقت ‘کام اور سلام

دنیاکی تاریخ میں وہ قومیں آگے نکل چکی ہیں جو اپنے کام سے کام رکھتی ہے۔ کام سے کام رکھنا پیشہ وری کا اعلیٰ معیار ہے۔ ہمارے معاشرے میں ہرشخص ہر فن مولا بننے کی کوشش کرتا ہے جس کی وجہ سے تخصیص کارحاصل کرنہیں پاتے ہیں۔ ہرکام میں ہاتھ ڈالنے کی وجہ سے ہمہ اوقات مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ تخصیص کار آدمی کی اعلیٰ شخصیت کی عکاسی کرتی ہے۔ ترقی یافتہ ملکوں میں ہرپیشے کے لوگ اپنے پیشے سے مخلص اور اپنے کام میں مہارت رکھتے ہیں۔ مشین کے پرزے کی طرح ہرایک اپنا کام نباتا ہے جس کی وجہ سے وقت پر کام ہوجاتاہے۔ ہمارے یہاں پیشہ وارنہ کاموں میں بھی لوگ ایک دوسرے کی مدد کے نام سے کام چوری کرتے ہیں۔ وقت پر کام نہ کرنے کی وجہ سے اپنے اپنے حدود میں ایک دوسرے کی پردہ داری بھی کی جاتی ہے جس کا انجام سب کے سامنے ہے۔ کام بروقت نہ ہونے کی وجہ سے ہمیشہ معذرت کرتے رہناپڑتاہے۔ یہاں تک بعض اوقات سفارش کی کوشش کرتے پھرتے ہیں۔ جے۔پی ابولکلام کا قول ہے؛

If you salute your work you donot need to salute to anybady. If you pollute your work you have to salute to everybody. (J.P. Abu Kalam)یعنی’ اگر آپ اپنا کام ایمانداری سے کرنگے تو آپ کسی کو سلام کہنے کی ضرورت محسوس نہیں کرنگے اگر آپ اپنا کام بھیگاڑ دیں گے یا آلودہ کرنگے تو آپ کو ہر ایک کو سلام کہنا ہوگا‘

 M Janیہی کچھ ہماے معاشرے میں ہو رہا ہے۔ لوگ دفتروں میں اپنا کام بروقت نہیں کرتے ہیں اور بڑوں سے معذرت کرتے پھرتے ہیں۔ جو کوئی اپنا کام کرتا ہے اس کو نہ صرف خود بلکہ معاشرے کے لوگ بھی شاباش دیتے ہیں۔ اپنی اپنی ذمہ داری نبانا بھی ایک ذمہ دار قوم کی عظمت ہے۔ اگر ہر آدمی اپنی ذمہ داری وقت پر کریں تو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگی۔ آج وہ قومیں پیچھے رہ گئے ہیں جو وقت پر کام نہیں کرتے ہیں۔ ہمارے دین کے تعلیمات واضح ہیں۔ دین اسلام ہمیشہ سے وقت کی عظمت اور قدر کے بارے میں زور دیتا ہے۔ نماز ‘ حج اور دوسرے مذہبی اعمال کے لئے اوقات مقرر ہیں۔ موسم اپنے اپنے وقت میں اپنا کام دیکھاتے ہیں۔ سورج چاند اور ستارے وقت کے پابند ہیں۔ وقت کی اہمیت اس لئے ہے کہ وقت ہی کام کے لئے بنیادی چیز ہے۔ وقت پر کام انسان کی نہ صرف عظمت میں اضافہ کرتا ہے بلکہ وقار اور قدکاٹ میں بھی فرق آتا ہے۔

 زمیندار اور مزدور وقت پر کام کرتے ہیں تو ان کی آمدنی کے ساتھ ساتھ پیداوار میں بھی اضافہ ہوتاہے۔ اس طرح اگر طالبعلم وقت پر محنت کریں تو اُس کا پھل بھی وقت پر ہی مل جائے گا۔ بے وقت کام کی تکمیل بھی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ اکثر لوگ آج کے کام کو کل پر چھوڑ دیتے ہیں۔ ہم جب ایسا کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہم ایک دن پیچھے چلے جاتے ہیں۔ درختوں کے لئے وقت پر کھاد اور پانی دینا اس بات کی زمانت ہے کہ پھل بہترین اور زیادہ ہوگا۔ ہر ایک چیز کی اور ہر ایک شخص کی زندگی میں وقت پر کام کی بڑی اہمیت ہے۔ دنیا میں حالت جنگ ہو یا امن وقت پر کام کی تکمیل سے ہی قومیں عظمت پاتے ہیں۔ اگر ہم اپنے اولادکی تربیت وقت پر کریں تو وہ زندگی بھر اس عادت کو اپنا لیں گے۔ اس لئے ابتدائی تعلیم کی بڑی اہمیت بتائی گئی ہے۔ وقت پر اولاد کی تربیت نہ کرنے کی مثال اس درخت کی طرح ہے جس کو ہم بے موقع اور نامناسب جگہ پر اگاتے ہیں۔ جب بڑا ہونے پر پچتاتے ہیں تو کیا فائدہ۔ محنت کش خواتین وقت پر اپنے کیاریوں میں کام کرتی ہے تو پورے سیزن میں سبزیاں وافر مقدار میں پیدا ہوتی ہیں۔ اس طرح زندگی کے ہر شعبے میں وقت کی بہت قدر ہونی چاہئے۔ اپنی ذمہ دارہ وقت پر نبانا عزت کی نشانی ہے۔

فطرت کے مناظر پر غوروفکر کرنے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ہرایک اپنے حدود اوروقت کے پابند ہیں۔ یہ صرف انسان ہی ہیں جو اپنے کام کو وقت گزرنے کے بعد ہوش میں آتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے ہر کام کو وقت پر کرنے کی توفیق عطافرمائیں۔

 

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button