گلگت بلتستان

استور میں لوڈشیڈنگ اور دیگر مسائل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ، روڑ بلاک کر دیا گیا

استور(سبخان سهیل) استور کے ضلعی هیڈ کواٹر گوریکوٹ میں گوریکوٹ یوتھ ایکشن کمیٹی کے زیر اهتمام گندم کے بحران.بجلی کی لوڈ شیڈینگ سمیت دیگر مسایل پر استور انتظامیه کےخلاف هزاروں لوگ روڈ پر آے اور صبح سات بجے روڈ بلاک کیا گیا جو کی شام پانچ بجے تک هر قسم کی ٹریفک کے لیے مکمل بند رها.احتجاجی جلسے سے گویکوٹ یوتھ ایکشن کمٹیی کے صدر پیر مسلم شاه نے خطاب کرتے هوے کهاکی استور کا ضلعی هیڈ کواٹر گوریکوٹ اس وقت تمام تر ضروریات زندگی سے محروم هے.گوریکوٹ میں محکمه برقیات کی نه اهلی سے جان بوجھ کر لوڈ شیڈنگ کی جاتی هے .هماری بھاری کے دن بجلی وقت سے پهلے بند کی جاتی هے اور جس دن عیدگاه کی بھاری هوتی هے رات کو انٹھ بجے کے بعد آن کی جاتی هے.محکمه برقیات جانبداری سے کام لے رها هے. گوریکوٹ میں گندم کی انتهای قلت هے لوگوں کے پاس گندم کا ایک دانه بھی نهیں هے.همارے کوٹے کے گندم انتظامیه کی ملی بھگت سے بیلک کی جاتی هے.احتجاجی جلسے میں هزاروں لوگوں نے ضلعی انتظامیه مرده باد. ایکسن واٹر اینڈ پاور مرده باد کے نعرے بھی زورو شور سے لگاتے رهے.احتجاجی جلسے سے استور ایکشن کمیٹی کے رهنما و امیر جماعت اسلامی گلگت بلتستان مولانا عبدالسمیع نے خطاب کرتے هوے کها کی حکمران گلگت بلتستان کو چرگا سمجھے هیں کوی آکے ملازمتیں فروخت کرکے جاتا اور دوسرا آتا هے ان ملازمین کو فارغ کرتا هے تیسرا آتا هے احتساب کے نام پر لوٹتا هے .گلگت بلتستان کو اب هم ایسا کرنے نهیں هونے دینگے یهاں کی عوام اب باشعور هوچکی هے همارا صبر کا امتحان نه لیا جاے مستحکم پاکستان کے لیے پر امن گلگت بلتستان ضروری هے.استور اور دیامر کے ڈویژنل هیڈکواٹر استور میں بنایا جاے دیامر والے همارے بھای هیں ساٹھ سالوں سے هماری محمان نوازی کیا هے دیامر والوں نے اب استوری قوم کو موقع دیا جاے.

انھوں نے مزید کها که هم گوریکوٹ یوتھ ایکشن کمٹیی کے ان مطالبات کی حمایت کرتے هیں اور هم ان کے ساتھ کھڑے هیں احتجاجی جلسے سے جنرل سیکرٹری سنی اتحاد کونسل گلگت بلتستان وزیر ظفر الله نے خطاب کرتے هوے کها کی گوریکوٹ میں جو دفاتر تیار هیں ان دفاتروں کے هیڈ اور عملے کو فوری شفٹ کیا جاے ضلعی هیڈ کواٹر هونے کے ناطے ضلعی انتظامیه کو ان تمام دفاتروں کو فوری گورکوٹ شفٹ کرنے کا مطالبه کرتے هیں جو گوریکوٹ میں بنے هیں احتجاجی جلسے سےگوریکوٹ کے سیاسی و سماجی رهنما اورنگزیب قریشی ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے هوے کها کی استور انتظامیه کو هم نے اپنے مسایل کے بارے میں بار ها نشاندھی کی مگر انتظامی کوی ٹس سے مس نهیں هے گوریکوٹ هسپتال کء بلڈنگ تو بنی مگر اس بلڈنگ میں لایٹ اور پانی نه هونے سے کروڈوں روپے مالیت کی میشنری سٹر رهی هے.کوی پرسان حال نهیں عوام اپنے حقوق کے احتجاج نهیں تو اور کیا کرے گی کوی همارے مسایل کو سنے کو تیار نهیں هے. تقریب سے گوریکوٹ یوتھ ایکشن کے سنیر رهنما شمس الرحمن. جمیل پیرزادا.ملک مشتاق. منظور احمد قادری. جنرل سیکرٹری مجلس وحدات المسلیمین شیخ عبدلواحد.پاکستان تحریک انصاف کے سٹی صدر مزمل شاه.محمد نظیم اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا. ڈپٹی کمشنر استور کے بھر وقت احتجاجی جلسے میں آکر عوامی مسایل پر گوریکوٹ یوتھ ایکشن کمیٹی کے ممبران سے مزکرات نه کرنے کی واجه سے سینکڑروں مسافر صبح انٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک پھنسے رهے . گوریکوٹ ایکشن کمٹیی نے اے سے شونٹر کو کها تھا جبتک ڈی سی استور یهاں اکر همارے مسایل حل کرنے کی یقین داهانی نهیں کراتے هیں اسوقت تک همارا احتجاج جاری رهے گا. لیکن افسر شاهی ڈی سی استور صبح انٹھ سے شام چار بجے تک اپنے افس سے گوریکوٹ تک آنے کی زحمت تک نهیں کی جس کی واجه سے سینکڑوں مسافر سمیت گلگت سے داسخرم لے جانے والی بارات دلھا دلھن کو بھی سارے دن روڈ پر هی انتظار کرنا پڑا ڈپٹی کمشنر استور طارق حسین کو آخر کار مجبوری سے گوریکوٹ آنا پڑا اور ڈی سی نے گوریکوٹ یوتھ ایکشن کمیٹی سے بالاأخر مزاکرات کے بعد عوام کے سامنے کھڑے هوکر ان کے مسایل حل کرنے کی یقین دهانی کے بعد روڈ کھولنے میں کامیاب هوے

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button