گلگت بلتستان
گلگت بلتستان کو عبوری طور پر آئینی صوبہ بنائیں گے، تحریک انصاف نے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا
گلگت(ریاض علی) پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان نے انتخابات کی تمام تر انتظامات اور نگرانی فوج سے کرانے کا مطالبہ کر دیااور ساتھ ہی ساتھ اپنے منشور کا اعلان کرتے ہوئے گلگت بلتستان کو عبوری آئینی صوبہ، داخلی خودمختاری، معاشی مختاری وحق حکمرانی، پاک چین اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو 20فی صد ریونیواور گلگت بلتستان میں بولی جانے والے زبانوں کو قومی زبانوں میں شامل اور ثقافت کو ملکی سطح پر ترویج کیا جائے گا ۔ گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کے چیف کوآرڈنیٹر حشمت اللہ، پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان منشور کمیٹی کے ممبر اظہار ہنزائی اور دیگر نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے گورنر اور بیوروکریسی کے زریعے الیکشن کو ہائی جیک کرنے کی مکمل تیاری کر لی ہے ، مسلم لیگ ن نے گورنر اور چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے زریعے الیکشن میں دھاندلی کا آغاز کر دیا ہے اور اب لوٹا کریسی ماروی میمن بے نظیر انکم کے کارڈز کے زریعے یہاں کے عوام کو خریدنے کی کو شش کی جا رہی ہے لیکن مسلم لیگ ن کو پتہ نہیں ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام بھکنے والی قوم نہیں ہے موجودہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو کچھ دینے کی بجائے یہاں کے عوام کے بنیادی حقوق تک چھین لینے کے درپے ہیں اور غریبوں ، ناداروں اور بیوو کے فنڈز کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔گلگت بلتستان الیکشن پر نظر رکھنے کے لئے بین الاقوامی مبصرین کو دعوت دی جائے گی۔ اور ن لیگ کی تمام تر سازشوں کو ناکام بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں ن لیگ اور پی پی پی کے علاوہ تمام سیاسی و مذہبی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے۔ پاکستان کے الیکشن کی طرح یہاں بھی ن لیگ نے دھاندلی کا مکمل منصوبہ تیار کر لی ہے اور عوامی منڈیٹ کو چرانا چاہتے ہیں اگر عوامی منڈیٹ کو چرایا گیا تو عوام خاموش نہیں رہے گی۔ہم چاہتے ہیں کہ صاف و شفاف الیکشن ہو عوام کو اپنے فیصلہ خود کرنے کا اختیار دیا جائے۔ تحریک انصاف نوجوانوں کی پارٹی ہے ہم یوتھ کو آگے لانے کی کو شش کر رہے ہیں۔ ہمارا منشور دیگر جماعتوں کے منشور سے بالکل مختلف ہے ۔ یہاں کے وسائل پر یہاں کے عوام کا حق ہے اسی لئے ان وسائل پر حق حکمرانی یہاں کے عوام کو دیا جائے۔انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ الیکشن شیڈول کا علان کے لئے تمام جماعتوں کا اجلاس بلائے اور اتفاق رائے سے الیکشن سیڈول کا اعلان کیا جائے۔