حکومت چین اور پاکستان قیدیوں کے تبادلے کے معائدے پر عمدرآمد کروائے
گلگت( پ۔ر) حکومت پاکستان چائنا میں قید پاکستانیوں کی رہائی کیلئے عملی اقدامات کرے۔ حکومت چائنہ کے ساتھ2007ء میں قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہو چکا ہے لیکن ابھی تک عملدرآمد نہ ہونا باعث تشویش ہے۔ چین سے ابھی تک چار افراد کی لاشیں آ چکی ہیں۔ جس کی وجہ سے قیدیوں کے لواحقین شدید ذہنی اضطراب میں ہیں۔ اس وقت چائنا میں500سے زائد افراد مختلف کیسوں میں قید ہیں۔ انسانی حقوق نہ ہونے کی وجہ سے قیدیوں پر ظلم کی انتہاء ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پریزنر ویلفیئر سوسائٹی کے چیئر مین وجاہت علی اور جنرل سیکرٹریشیر غازی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چائنہ دوت ممالک ہونے کے باوجود عوام کے اندر شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں کیونکہ قیدیوں کے اہل خانہ شدید ازیت سے گزر رہے ہیں۔ جبکہ پچھلے سالوں بشیر حسین اور صابر کی لاشیں چائنہ سے بھجوائی جا چکی ہیں اور بہت سارے قیدی ایسے ہیں جن کا ان کے اہل خانہ کو اطلاع تک نہیں ہے۔ لہٰذا وزیر اعظم اور صدر پاکستان چائنہ صدر کے دورے کے موقع پر قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے بات کر کے تمام پاکستانی قیدیوں کو فوری طور پر پاکستان منتقل کرے اور اقتصادی راہداری منصوبے سے قبل قیدیوں کے تبادلے کو یقینی بنائے اور دوستی کا عملی ثبوت دے۔ تاکہ یہ دوستی کا رشتہ مزید مضبوط ہو سکے۔ بصورت دیگر چینی صدر کے دورے کے موقع پر احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔