متفرق

سیکیورٹی سکواڈ نہ ملنے پر ممبرانِ اسمبلی پھٹ پڑے، آئی جی پی کو برطرف کرنے کا مطالبہ کردیا

گلگت ( نامہ نگار) آئی جی پی اپنا قبلہ درست کرے مقتدر ایوان کی توہین کر نے پر اسے بر طر ف کیا جائے اور گلگت بلتستان کے اسمبلی ممبران کو سیکیورٹی کو یقینی بنا یا جا ئے گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی میں اپنے سیکیورٹی کے لیئے آئی جی پی وکو بر طر ف کر نے کا مطا لبہ کیا گیا ۔ گلگت بلتستان قانون سازاسمبلی کے پا نچو یں اجلاس کے تیسرے روز بھی اسمبلی ممبران اپنے سیکیورٹی کے لیئے میدان میں آئے اور اس حوالے سے ممبر اسمبلی ریحانہ عبادی نے تحریک استحقاق پیش کیا اورکہا کہ مجھے سیکیورٹی تھرٹس ہیں اس سے قبل بھی مجھ پہ قا تلانہ حملہ کیا گیا ہے میں ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتی ہو ں جس پر مجھے جا نی تحفظ چا ہیئے اس سے قبل اسمبلی میں اپنی سیکیورٹی کی بات کی پولیس کے اعلیٰ آفیسران سے درخواست کی لیکن درخواست ردی ٹو کری کے نظر ہو ئی اس ایوان کے نما ئندوں کو آج سیکیورٹی نصیب نہیں ہے تو عام انسان کے لیئے ہم کچھ نہیں کر سکتے ہیں۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی فدا محمد ناشاد نے ریمارکس دیتے ہو ئے کہا کہ اس ایوان میں آنے سے قبل آئی جی پی سے رابطہ کر نے کو پوری کوشش کی لیکن اس کے ساتھ رابطہ نہیں ہو سکا ہم چاہتے تھے کہ اس معاملے کو اسمبلی کے باہر ہی حل کر لیں لیکن اس طر ح نہیں ہوا جس پر اس ایوان میں بیٹھے ہو ئے اراکین کی رائے لینے کے بعد ہی اگلا قدام اقدام اٹھا یا جا ئے گا ۔ جس پررکن اسمبلی اورنگزیب ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم کو اپنے اختیارات کا علم نہیں ہے جس پر ایک شخص بند کمرے میں رہتے ہو ئے ہمیں قانون سکھا نے کی کوشش کر رہا ہے اس سے قبل وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے اعلان کیا تھا کہ تمام اراکین اسمبلی کو سیکیورٹی فراہم کیا جا ئے ۔ سپیکر کے رولنگ بھی ہے کہ سیکیورٹی دی جا ئے لیکن اب آئی جی پی کو قانون ہم سکھا دینگے وہ جس قا نون کی بات کر رہاہے اسے بھی اس قسم کی کسی اسمبلی نے ہی پیش کیا ہے ۔ بحث میں حصہ لیتے ہو ئے پی پی پی کے اکلو تے ممبر اسمبلی عمران ندیم نے کہا کہ آئی جی پی کو فوری طور پر طلب کیا جائے اور اس سے سیکیورٹی نہ دینے کے حوالے سے پو چھا جا ئے اور اس ایوان کے فیصلے کو مسترد کر نے پر اسے بر طر ف کیا جا ئے ۔ بحث کا حصہ بنتے ہو ئے ممبران اسمبلی نواز خان نا جی ، کیپٹن (ر) محمد شفیع اور کیپٹن (ر) سکندر علی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جس اس ایوان میں نہیں تھے اس وقت ان کے پاس دودو گن مین ہوا کر تے تھے اور اس کو اپنی جان کی پڑی ہو ئی ہے لیکن آج اس ایوان میں ایک خاتون کا سیکیورٹی کے لیئے چلانا اس بات کی دلیل ہے کہ حکومتی نما ئندے اسمبلی ممبران کے حقوق کے لیئے مخلص نہیں ہیں ہم ریحا نہ عبادی کی جا نب سے پیش کر دی تحریک استحقاق کی مکمل حما یت کر تے ہیں اور مطا لبہ کر تے ہیں کہ جلد از جلد تمام ممبران کو سیکیورٹی دی جا ئے ۔ممبر اسمبلی میجر(ر) امین ،فدا خان اقبال حسن اور کا چو امتیاز نے تحریک استحقا ق کی حمات کا اعلان کر تے ہو ئے کہا کہ ریٹا ئرڈ آفیسران کے پاس 547تک سیکیورٹی اہلکار ہیں ان کو کیا ضرورت ہے اتنی سا ری سیکیورٹی کی ؟ اس سے قبل سپیکر نے رولنگ دیا تھا اور احکامات جا ری کیئے تھے کہ سیکیورٹی کو یقینی بنا یا جا ئے اگر آئی جی پی سیکیورٹی نہیں دے سکتا ہے تو ہمیں لیکھ کر دے ہم اپنی سیکیورٹی کا خود انتظا مات کر نگے حکومت ہمیں اجازت دے ہم پرائیوٹ گا رڈز رکھینگے ۔ اور ہمیں اسلحہ پر پر مٹ دیا جا ئے اس کے بعد اپنی سیکیورٹی ہم خود کر نگے ۔اس وقت بیرو کر سی ہم پر حکومت کر نا چا ہتی ہے لیکن ان کو اس بات کا علم نہیں ہے کہ عوامی منتخب نما ئندے ہیں بیرو کر یسی اپنا قبلہ درست کر ے ۔ ڈپٹی سپیکر قا نون ساز اسمبلی اور رکن اسمبلی بی بی سلیمہ نے کہا کہ یہا ں خواتین اقلیت میں ہیں لیکن یہ ایوان ان کے سا تھ ہے ریحا نہ عبادی کی جانب سے پیش کر دہ تحریک استحقا ق کی حمایت کر تے ہیں یہ صرف ایک شخص کی زات کی بات بہیں ہے اس ایوان کی بات اگر ہم یہ مسئلہ حل نہ کر سکے تو عوامی خدمت کس طر ح کر یں۔ ایک جج نے 29تک سیکیورٹی گا رڈذ رکھے ہو ئے ہیں لیکن ہم کو ایک گن مین دینے میں قانون نافظ کر نے والے اداروں کی سازش ہے وہ کسی بڑے حادثے کا انتظار کر رہے ہیں لیکن ان کے اس اقدام کی مزمت کر تے ہیں ۔ سپیکر قانون سا زاسمبلی فدا ناشاد نے ریمارکس دیتے ہو ئے کہا کہ رحا نہ عبادی کے مسئلے کو میں خود جا نتا ہوں اس کو سیکیورٹی تھرٹس ہیں آئی جی پی ان کو 24گھنٹے کے اندر سیکیور ٹی فراہم کرے اس حوالے سے اس کیس کو سینئر وزیر حا جی اکبر تا بان کو نمٹا نے کا کہتا ہوں اور میں خود بھی دوبارہ لیٹر لکھونگا اور ممبران اسمبلی کی سیکیورٹی کو یقنی بنا یا جا ئے گا ۔ سینئر وزیر حاجی اکبر تا بان نے سپیکر کے ریما رکس پر کہا کہ آئین پا کستان کے شق نمبر 1ایک میں ہماری تحفظ کا واضح طور پر لکھا ہوا ہے اور قا نون نافظ کر نے والے پابند ہیں کہ وہ ہمیں سیکیورٹی فراہم کر یں ،میں ریحا نہ عبادی کی مکمل حمایت کر تا ہوں اور حکومت کی جا نب سے تعاون کی یقین دھا نی کرا تا ہوں اور 24گھنٹے کے اندر انکو سیکیورٹی فراہم کی جا ئے گی ۔ اجلاس 11بجے شروع ہو کر ایک گھنٹے چلا اور کل تک کو ملتوی کر دیا گیا ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button